
ان کے شرافت تو سب جانتے ھیں۔ ایک دم تاحیات نااہل ،عدالت سے بیماری کی بیل لیے لندن میں مکین نواز شریف کو ووٹ کی عزت، الیکشن میں دھاندلی، فوج کی خامیاں، بابر کا ساحل سے مل جانا وغیرہ وغیرہ کیسے یاد آگیا اتنا سب کچھ؟ جو ہر روز پچھواڑے لگی سکرین پر مسلم لیگ کا جھنڈا لگا کر انڈین ایجنڈا چھپے ھوئے کاغذ سے پڑھ کر سناتے ہیں؟ یہ لڑائی گلگت سے شروع ہوئی ھے۔ سوائے انڈیا کے کس کو تکلیف ہونی چاہئے کہ گلگت پاکستان کا پانچواں صوبہ بن جائے؟ کیسے دھمکیاں دی تھیں ایک سابقہ رکن قومی اسمبلی نے اور ہوا کیا پھر۔۔۔؟
فاٹا کے انضمام کو روک لیا کیا؟ یہاں پنجابی کا ایک مہاورا یاد آگیا "ویلا لنگ جاندا پر گل یاد رہ جاندی"۔
پارلیمنٹ کے دل دادا اب کیسے سڑکوں پر نکلنے کے نعرے لگا رھے ہیں۔ جمہوریت کے پیادے کیسے جمہوری حکومت کے خلاف کھڑے ہوگئے؟ اچھا تو کہتے ہیں فوج لائی ھے جسے چاہے لے آئے۔
تب فوج کہاں تھی جب 2007 کے الیکشن ہوئے؟
تب فوج کہاں تھی جب 2013 کے الیکشن ہوئے؟
بتاو ذرا یہ آج جس فوج کو گالیاں دے رہے ہیں تب یہ فوج نہیں تھی یا فوج اعتکاف پر بیٹھی تھی کیا؟ 2018 میں جونہی عمران خان جیتے تو انکی جیت کو فوج سے ملایا گیا۔ کیوں؟
کیوں ان سے ہضم نہیں ہو رہا کہ ان سے کوئی حساب لے سکتا ہے؟ کیونکہ یہ ہار گئے تھے۔ کیونکہ لوگوں نے انکو ریجیکٹ کر دیا تھا کیونکہ یہ ناکام ہوگئے تھے۔ انکو لگتا ہے ہمارے ساتھ بہت عوام ہے تو انکو جو ایک کڑور ووٹ ملے وہ فوج نے کیوں عمران خان کو نہیں دیے؟ جن حلقوں میں یہ جیتے وہاں انڈین فوج تھی کیا؟ لوگ تھک چکے ہیں بس اب یہ چورن مزید بکنے والا نہیں ہر چیز میں فوج کو گھسیٹ لیتے ہیں۔ لندن فلیٹ کا حساب مانگا تھا۔ وہ نہیں دیا یہ بتانے لگ گئے کہ لیکس بنا دیں۔ فوج نے غلطیاں کیں جب بھٹو کو پروموٹ کیا جب نواز شریف کو اپنے ہی پالتو کا متبادل بنایا۔ اب وہ کہہ چکے وہ وقت گزر گیا دونوں طرف سے غلطیاں ہوئیں۔ معاملہ چھوڑو تو اب اداروں کے خلاف غنڈا گردی بند ہونی چاہیے۔
بڑے سے بڑے ترقی یافتہ ملک کو دیکھ لیں سیکورٹی اداروں یا انکی ایجینسی کے خلاف کوئی نہیں بولتا۔ یہ دونوں پارٹیاں خود ایسے آئی ہیں اس لیے ان کے دل میں چور ہے۔ اب یہ تسلیم نہیں کر پا رہے کہ انکی مدد نہیں کی جائے گی۔ انکو غیر جانبدار لوگ پسند نہیں ہیں۔ زبیر نامی مریم صفدر کا نمائندہ دو بار ملا پھر بات کی تو مریم اور اسکے پاکستان میں کروز ٹکنالوجی متعارف کروانے والے باپ کی کیوں؟
اس عدالتی مفرور کی باتیں سن کر لگتا اس نے خودکش جیکٹ پہن رکھی ہے۔ وہ شخص جب بولتا ہے تو پاکستان کو ہی نہیں قرآن ہاتھ میں تھام کر لیا گیا حلف بھول جاتا ہے۔ اللہ جانے انکو موت کے بعد آخرت کی زندگی پر یقین بھی ہے کہ نہین استغفراللہ اسغفراللہ۔۔۔۔
منافق کی تین نشانیوں میں ایک نشانی یہ بھی ہے کہ وعدہ کرے تو توڑ دے۔ حلف بھی ایک عہد ہوتا ہے جو ہر صدر، وزیراعظم اور جسٹس وغیرہ اپنا عہدہ سنبھالتے ہوئے لیتے ہیں۔ آخر میں بس یہی کہ "جھوٹوں پر اللہ کی لعنت" یہ قرآن کہتا ہے۔
