
عوام کے اندر سے اٹھا لیڈر عوامی سائیکی جانتا ہے
عوام کے اندر سے اٹھا لیڈر عوامی سائیکی جانتا ہے ۔ عمران خان نیریٹو میکنگ کا تجربہ رکھتے ہیں۔ انھوں نے اسٹبلشمنٹ کو ڈینٹ ڈالنے کا آغاز کیا تو ان کا بیانیہ یہ تھا کہ اسٹبلشمنٹ رجیم چینج آپریشن روک سکتی تھی تاہم انھوں نے اپنے بنیادی فرائض سے کوتاہی برتتے ہوئے پاکستان کے خلاف رچی گئی سازش اور اس کے نتیجے پہ ملک میں ہونے والی بیرونی مداخلت کو قبول کیا ۔ فرائض کی اس کوتاہی پہ عوامی غم و غصہ نے...

تحریکوں میں آرٹس کا کردار ، حقیقی آزادی مارچ اور عمران خان آرٹس
آرٹ جسےفنون یافنون لطیفہ بھی کہا جاتا ہے، اظہار کے طریقے جو مختلف اشیاء، ماحول، یا تجربات کی تخلیق میں مہارت یا تخیل کا استعمال کرتے ہیں جنہیں دوسروں کے ساتھ شئیر کیا جا سکتا ہے۔ آرٹس میں ادب (بشمول شاعری، ڈرامہ، کہانی وغیرہ)، بصری فنون (پینٹنگ، ڈرائنگ، مجسمہ سازی وغیرہ)، گرافک آرٹس (پینٹنگ، ڈرائنگ، ڈیزائن، اور دیگر شکلیں جو ہموار سطحوں پر ظاہر ہوتی ہیں)، پلاسٹک آرٹس (مجسمہ، ماڈلنگ...

عوام بمقابلہ نظام
حق و صداقت کا معرکہ فیصلہ کن موڑ پر ہے لیکن اب لڑائی میں شدت کے ساتھ ساتھ کچھ جدت بھی آ چکی ہے اور وہ یوں کہ اپریل 2022 تک یہ جنگ پی ڈی ایم بمقابلہ عمران خان لڑی گئی مگر سچائی اور راست بازی کے باعث نصرت خداوندی عمران خان کا مقدر بن گئی اور پہلے جنگ میں اسٹیبلشمنٹ کا چھپا کردار سامنے آ گیا جب کہ جلد ہین الاقوامی سازش بھی بے نقاب ہو گیا ۔ پھر قدرت کا کرشمہ دیکھئے کہ یہ لڑائی عمران خان...

کیا یہ قائد اعظم محمد علی جناح ؒ کا پاکستان ہے ؟ انصاف بلاگ
بابائے قوم قائد اعظم محمد علی جناح ؒ کا 146 واں یوم پیدائش عقیدت و احترام سے منایا جارہا ہے. برصغیر کے مسلمانوں کو ایک آزاد وطن کی شکل میں عظیم تحفہ دینے والے قائد اعظم محمد علی جناح ؒ 25 دسمبر 1876 کو کراچی میں پیدا ہوئے تھے. پاکستان کو آزاد ہوے آج 75 سال 4 ماہ ہو چکے ہیں لیکن آج تک پاکستان کو "حقیقی آزادی" نہی ملی ، یہ بات ہمیں آج تک نہی پتا تھی کہ پاکستان کیوں ترقی...

پنجاب میں ایک مزیدار دنگل شروع ہونے جا رہا ہے۔
عمران خان چاہتے تو فوراً اسمبلیاں تحلیل کرتے لیکن انھوں نے پہلے تو پنڈی جلسے میں اسمبلیوں سے نکلنے کا اعلان کیا جو بعد ازاں اسمبلیوں کی تحلیل کی فیصلہ سازی پہ منتج ہوا۔ عمران خان بار بار کہتے دکھائی دیے کہ دسمبر کے اندر ہی اسمبلیاں تحلیل ہوں گی۔ پھر انھوں نے جب حتمی اعلان کیا تب بھی پورے ایک ہفتے کا وقت دیا۔ اس سارے گیم پلان کا مقصد پی ڈی ایم اور اسٹبلشمنٹ کے آخری پتوں...

میرے دیس کے عوام کتنے بدقسمت ہیں؟
میرے دیس کے عوام کتنے بدقسمت ہیں؟ میرے پاکستانی بھائی اور بہنیں ظلم کی اس ناروا چکی میں کب تک پستے رہیں گے؟ ان بھیڑیوں کے پیٹ کب بھریں گے ؟ مذہب کے نام پر یہ بدترین منظر کب تک دیکھنے کو ملیں گے؟ ان ظالموں نے سیلاب زدہ مظلوم متاثرین کو بھی نہیں بخشا ۔اقوام عالم میں پاکستان کی بحیثیت قوم کے جگ ہنسائی کا باعث بن رہے ہیں ۔ غیر مسلم اقوام انگشت بدندان ہیں کہ یہ کیسی لیڈر شپ ہے جو کھلے...

کیا پاکستان میں تبدیلی لائی جاسکتی ہے ؟
گزشتہ 75 سالوں سے مملکت پاکستان کو بے تحاشا مسائل کا سامنا ہے ۔ ان 75 سالوں میں مختلف قسم کے سیاسی پنڈتوں کے چورن کو آزمایا گیا ۔ ہر ایک پہلے والے حکمران پر الزامات لگاکر تبدیلی کا سوہنا خواب دیکھا کر اقتدار کے ایوانوں تک تو پہنچ جاتا ہے ۔ لیکن عملاً کوئی تبدیلی نہیں آتی ۔ بلکہ حالات پہلے سے بھی بدتر ہوجاتے ہیں ۔ افسوس کہ پاکستان کو دو مسائل وراثت میں ملے ۔ تقسیم ہند کے وقت پاکستان کو...

کپتان کا ماسٹر اسٹروک
سیاست ہار جیت کا نہیں بلکہ صحیح وقت پہ صحیح فیصلہ لے کر حالات کا رخ اپنی پسند کے میدان کی جانب پلٹنے کا نام ہے۔ عمران خان جیسا مدبر سیاستدان تو ان روایتی سیاست دانوں کو کسی بھی وقت پٹخنے کی صلاحیت رکھتا ہے ۔ جب مخالفین کے کارڈ ختم ہو چکے ہوتے ہیں تب خان اپنے پتے شو کرتا ہے اور اعصابی وار کر کے مخالفین کو زمین بوس کر دیتا ہے۔ اس کی چھبیس سالہ سیاست اور بائیس سالہ کرکٹ اس کی شاہد ہے۔ کپتان...

آسیب زدہ جمہوریت
پاکستان اس وقت تاریخ کے نازک ترین دور سے گزر رہا ہے۔ یہ وہ جملہ ہے جو تقریباً ہر پاکستانی اپنے بچپن سے سنتا رہا ہوگا۔ مگر وہ نازک ترین دور آج تک گزر ہی نہی رہا۔ آخر کیوں؟ اس سوال کے جواب کی کھوج میں دو وجوہات تک پہنچ سکی اگر یہ سچ ہے تو کبھی نا کبھی نازک ترین دور گزر چکا ہوتا۔ حیرت ہے یہ کمبخت گزر کے نہی دیتا یا اس نازکی دور کی کھچڑی خود پکائی جاتی ہے اور ایندھن مُلکِ خداداد...

چیف جسٹس عطا بندیال کے نام کھلا خط
چیف جسٹس عطا بندیال کے نام کھلا خط چیف جسٹس صاحب! مجھے امید ہے، آپ ٹھیک ہوں گے۔ چند ماہ میں آپ ریٹائر ہو جائیں گے، مناسب سمجھا کہ آپ سے چند باتیں گوش گزار کر دی جائیں۔ ریٹائرڈ ہونے کے بعد باقی لوگوں کی طرح آپ بھی فیملی کے ساتھ وقت گزاریں گے۔ چیف جسٹس صاحب آپ جانتے ہیں کہ اللہ تعالیٰ نے طے کررکھا ہے جو ذی روح آیا ہے اسکو جانا بھی یے، یوں ایک دن آپ بھی یہ دنیا چھوڑ کر اپنے رب کے حضور حاضری...

چھبیس نومبر ، ایک فیصلہ کن دن
قوموں کی زندگیوں میں کچھ لمحات بڑے فیصلہ کن ہوتے ہیں ۔ یہ لمحات اگلی کئی صدیوں تک قوموں کی قسمت کا فیصلہ کرتے ہیں۔ قوموں کو یہ مراحل بطور آزمائش عطا کیے جاتے ہیں اور وہ اپنی قسمت کا فیصلہ خود کرتے ہیں۔ 26 نومبر 2022 کا دن بھی مملکت پاکستان کے باسیوں کےلیے ایسا ہی ایک دن ہے۔ پچہتر سال سے مافیا اور اشرافیہ نے مل کر اس ملک و قوم کو دیمک کی طرح چاٹا ہے اور اس کی بنیادیں کھوکھلی کر کے...

فانوس بن کر جسکی حفاظت ہوا کرے ۔ انصاف بلاگ
پاکستانی میڈیا شائد دنیا کا واحد میڈیا ہے جس نے اپنی عزت، ناموس اور عظمت کو طاقتوروں اور کرپٹ سیاستدانوں کو بیچ دیا. کچھ عرصے سے عمران خان کے توشہ خانہ سے گھڑی خریدنے اور اسے بیچنے کے قصے کو بہت بڑھا چڑھا کر پیش کیا جارہا ہے. اور یہ تاثر دینے کی کوشش کی جارہی ہے کہ 1947 سے لیکر 2022 تک پاکستان میں جتنی بھی کرپشن ہوئی اس سے زیادہ عمران خان نے گھڑی بیچ کر کی. عمران خان نے توشہ خانہ سے...

ظلم وجبر کا سیاہ ترین دور اور اب روشنی کی کرن
تحریک انصاف کے حکومت کے خاتمے کے لے آکر آج تک ہر روز ایک نئی داستان رقم ہوئی مگر اگر پچھلے آٹھ ماہ کو میں کس طرح دیکھتی ہوں وہ بیان کروں تو گزشتہ آٹھ کو دو مختلف پہلوؤں سے دیکھا جاسکتا ہے ایک پاکستان کی تاریخ کا سیاہ ترین دور پھر وہ چاہے عام انسان کے لیے ہو، صحافیوں کے لیے ہو، سوشل میڈیا صارفین کے لیے یا پھر معشیت کے لیے ہر لحاظ سے پاکستان تنزلی کا شکار رہا، لگاتار ساڑھے تین سال سے ترقی...

تحریک گولیوں سے ختم نہیں ہو سکتی
ساڑھے سات دہائیوں پر مشتمل پاکستان کی روایتی سیاست اس وقت دم توڑ چکی ہے ۔ سیاسی و معاشرتی تحریکوں کو ختم کرنے کے فرسودہ طریقہ کار اگر آج 2022 میں بھی استعمال ہو رہے ہیں تو یہ ایسی سنگین مس کیلکولیشن ہے جس کے اثرات اگلی کئی دہائیوں تک بھگتنے پڑ سکتے ہیں ۔ عمران خان کو گولی مار کر اس انقلابی تحریک کو ختم کرنے کی بچگانہ کوشش کرنے والے تاریخ اور سماجی شعور کے کردار سے قطعاً نابلد ہیں۔ ستر...

حقیقی آزادی کیوں؟ انصاف بلاگ
سال 1947 میں پاکستان دنیا کے نقشے پر بطور ایک جغرافیائی ملک نمودار ہوا ۔ لیکن نو سالوں تک کوئی آئین سازی نہ ہوسکی ۔ بمشکل 1956 میں پہلا قانون پاس ہوا ۔ یوں 1956 میں پاکستان کی ایک الگ قانونی تشخیص قائم ہوئی ۔ ان نو سالوں میں اداروں کی تشکیل نہ ہوسکی۔ تخت برطانیہ سے آزادی تو حاصل کی لیکن تخت برطانیہ کی فوج جس نے ظایسٹ انڈیا کمپنی کے ساتھ ملکر ہمیں غلام بنایا تھا۔ جس نے مسلمانوں سے...