ووٹ کی عزت - انصاف بلاگ | Pakistan Tehreek-e-Insaf
Vote Ki Izzat

 

 

پیپلزپارٹی اور نون لیگ نے تین تین بار وفاق میں حکومت کی۔ ان ادوار میں ان پارٹیز کو سادہ اکثریت بھی حاصل رہی یعنی یہ کوئی بھی قانون سازی آرام سے کرسکتے تھے۔ پھر سندھ اور پنجاب میں پرویز الہٰی کا دور نکال کر یہ تقریبا ١٩٨٥ سے برسرِاقتدار رہے۔ 

اب یہ پارٹیز ووٹ کو عزت دینے کی بات کرتی ہیں لیکن ووٹ کے تحفظ اور تقدس کو یقینی بنانے کے لیے تین تین بار حکومت میں آنے کے باوجود بھی ان پارٹیوں نے کوئی عملی قدم نہیں اٹھایا۔ ووٹ کو عزت دو سے ان کا مطلب صرف اور صرف “ہمیں اقتدار دو“ ہے۔

سینٹ کی بات کریں تو انتہائی شرم کا مقام ہے کہ پاکستان کی قانون ساز اسمبلی کا ایوان بالا گدھوں اور گھوڑوں کی خریدوفروخت کی منڈی کہلاتا ہے۔ پاکستان کے ارب پتی سینٹ کی سیٹیس خریدتے ہیں اور پھر سینٹ میں خفیہ رائے شماری کے وقت بھاری منافع کمایا جاتا ہے۔ سینٹ میں یہ شرم ناک خریدوفروخت روکنے کے لیے کسی خاص قانون سازی کی بھی ضرورت نہیں تھی۔ صرف اتنا سا کرنا تھا کہ خفیہ رائے شماری کی بجائے ہاتھ اٹھا کر رائے شماری کروائی جائے۔ لیکن ان دو پارٹیوں کا اتنا سا کام کرنے کی توفیق بھی نا ملی کیونکہ اس طرح کے کرپٹ نظام سے ہی ان کے مفادات وابستہ ہیں اور اسی کرپٹ نظام کی بدولت ان کے کارندے اقتدار میں آتے ہیں۔

دوسری طرف عمران خان پر الزام ہے کہ وہ دھاندلی کے ذریعے اقتدار میں آئے اور اب دھاندلی کے ذریعے سینٹ بھی جیتنا چاہتے ہیں جس کا انتخاب فروری میں ہے۔ لیکن کل عمران خان نے سینٹ میں خفیہ رائے شماری کے خاتمے اور جنرل الیکشنز میں الیکڑانک ووٹنگ کا نظام متعارف کروانے کا بل  پارلیمنٹ میں لانے کا اعلان کیا۔ اگر ان کی نیت خراب ہوتی تو یہی نظام چلنے دیتے تاکہ سینٹ میں جوڑ توڑ کر کے اکثریت حاصل کرلیتے۔ اب دیکھتے ہیں کہ “ووٹ کو عزت دو“ والی پارٹیاں ووٹ کو عزت دینے والے ان اقدامات پر ان کا ساتھ دیتی ہیں یا نہیں۔ مجھے ایسا نہیں لگتا کیونکہ اس سے کرپٹ نظام میں کچھ بہتری آئے گی جو ان دونوں پارٹیوں اور ان کی لیڈر شپ کی موت ہے۔ (محمد تحسین)