سال 2021 ء کی طاقت ور شخصیت عمران خان | Pakistan Tehreek-e-Insaf
The Personality of 2021 - Insaf Blog

سال 2021 ء کی طاقت ور شخصیت عمران خان
تحریر: عالم خان مہمند 
بالآخر اپوزیشن کی پی ڈی ایم کی غبارے سے ہوا نکل چکی یے اور لاھور جلسہ نے ان کا سیاسی طورپر کام تمام کردیا ہے۔
اپوزیشن کہ اپنے اندر خوف کتنا موجود ہےاس  کا اندازہ اس سے لگائیں کہ پہلے کہتے تھے کہ ہم سینٹ الیکش  میں حصہ نہیں لینگے اور ہم اس سے پہلے استعفے دینگے اور حکومت کو گھر جانے پر مجبور کرینگے لیکن جب وزیراعظم عمران خان نے سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر  کو 30 مینٹس میں استعفے  منظور کرنے  کی ہدایت کی جب بھی کوئی استعفے آئیں تو یہ دیکھ کر پی ڈی ایم کے گیارہ جماعتوں پر ہیبت  طاری ہوگئی اور سب کو اپنی سیٹ کی فکر ہونے لگی۔
اس میں ن لیگ کے دو ایم این ایز کے استعفے سپیکر قومی اسمبلی  کو پہنچے جب سپیکر صاحب نے تصدیق کے لیے ان دونوں کو طلب کیا تو دونوں نے انکار کیا اور کہا کہ یہ ہم نے نہیں دیئے بلکہ جعلی ہیں۔
وزیر اعظم  عمران خان  بار بار کہہ چکے ہیں کہ میرے اور پاک آرمی کے خلاف باہر سے سازشیں ہو رہی ہے اور پی ڈی ایم اس کا حصہ ہے۔
اپوزیشن  ایک طرف عمران خان  کو کٹھ پتلی  وزیراعظم کہتے ہیں کبھی تابعدار خان کہتے ہیں اور کہتے ہیں کہ حکومت آرمی چلا رہی ہے ۔
آرمی پاکستان کا ایک ادارہ ہے اور یہ وزیراعظم کے ماتحت ہے جب بھی پاکستان کو ان کی ضرورت اتی ہے تو وزیراعظم  ان کے خدمات کو طلب کرسکتا ہے۔
جب بھی پاکستان پر کڑا وقت آتا ہے تو یہ ادارہ ہر طوفان کے سامنے سینہ تان کے کھڑا ہوتا ہے خواہ وہ دہشت گردی سے نمٹنا ہو یا فلاحی کام کرنے ہو یا سیلاب ہو یا ٹڈی دل کا حملہ یا ڈینگی وائرس کے خلاف اقدامات میں مدد درکار ہو۔
تو کبھی عمران خان کو کہتے ہیں کہ نیب بھی یہ خود ہے، ایف آئی اے بھی یہ خود ہے اور کبھی کہتے ہیں کہ الیکشن کمیشن بھی یہ خود ہے۔ اگر یہ سب خود عمران خان ہے تو باقی کیا بچا ہے؟ بچا ہے تو یہ نعرہ جو خود یہ لوگ لگایا کرتے تھے " رک سکو تو رک لو"۔
عمران خان کیسے طاقت ور  ہونے لگا ہے؟۔اس کی کئی وجوہات ہیں ۔
جس طرح وزیراعظم عمران خان  نے 2021 کو گروتھ کا سال قرار دیا ہے ۔
ایک طرف پاکستان کی معیشت  بہتر سے بہتر ہو رہی ہے۔ دو سال میں 20 ارب ڈالرز کی بیرونی قرضہ ادا کرنا،مہنگائی 22 ماہ کی کم ترین سطح پر  آگئی ہے،ترسیلات زر بڑھتی جارہی ہے اور اس میں ریکارڈ اضافہ ہوا ہے ۔
دسمبر کی مہینہ  میں اٹھارہ اعشاریہ تین فی صد ایکسپورٹ بڑھی ہے۔فیصل آباد  میں ٹیکسٹائل کی فیکڑیز لائن پر آگئی ہیں اور باہر ملکوں سے اتنے آرڈرز موصول ہوچکے ہیں کہ پاکستان کی تاریخ میں شائد کبھی اتنے ملے ہو۔
دو سال اور آٹھ ماہ میں پاکستان سٹاک ایکسچینج 44.874 ریکارڈ ہوچکا ہے۔
ان مثبت کاموں کے ساتھ ساتھ سینٹ الیکشن مارچ میں ہو رہا ہے اور ان الیکشن  میں عمران خان اور پی ٹی آئی کی واضح برتری ہوگی اور ساتھ ان کے اتحادیوں کو بھی زیادہ سیٹیں مل جائی گی۔
ن لیگ کی سیٹیں کافی  کم ہونگی اور پیپلز پارٹی  کو تقریبا  پہلے جیسے سیٹیں ہونگی۔ 
مولانا فضل الرحمن  کی پارٹی بھی تقریبا  سینٹ سے خالی ہوجائی گی۔
اس کے بعد آزاد کشمیر  میں بھی پی ٹی آئی  حکومت بننے کی توقع کی جاتی ہے کیونکہ ن لیگ اور پی پی پی کے بہت ارکان چھوڑ کر پی ٹی آئی میں شامل ہوچکے ہیں۔
سندھ کے علاوہ عمران خان کی تمام پاکستان میں حکومت ہوگی اور اس سے وہ مظبوط  ہوگا۔ چوروں، ڈاکوؤں  اور کرپٹ مافیا کے خلاف سخت قانون سازی میں آسانی ہوگی اور جو خان پہلے دن سے کہتے آرہے ہیں کہ اللہ ایک موقع دیں تاکہ پاکستان کو جس نے لوٹا ہے اس کا احتساب کرو اور لوٹا ہوا پیسہ  واپس  لاو۔
ہماری دعا ہے کہ اللہ دن دگنی رات چوگنی پاکستان کو ترقی دیں اور  سیسلین  مافیا اور کرپٹ مافیا سے ہمیشہ کے لیے نجات دیں ۔امین