قومی اسمبلی کے باہر آج جو ہاتھا پائی ہوئی ہے وہ قابلِ مذمت ہے ۔
لیکن ضروری ہے کہ بتایا جائے کہ ایسا کیوں ہوا؟
کل سے پی ٹی آئی کے سوشل میڈیا ایکٹوسٹ تحریر چلا رہے تھے " چلو چلو ڈی چوک چلو" اور اس پر ھیش ٹیگ نے ٹویٹر پر ٹاپ ٹرینڈ کیا ۔ پورا پاکستان جانتا تھا کہ پی ٹی آئی کے سپورٹر ملک کے مختلف حصوں سے ڈی چوک اکھٹے ہو رہے ہیں ، وزیراعظم عمران خان سے اظہارِ یکجہتی کیلئے ۔
اور یہ آفیشل کال نہیں تھی ، وزیراعظم یا کسی پارٹی رہنما نے اسے آرگنائز نہیں کرایا تھا ۔ یہ تو سپورٹرز کا پرامن اظہارِ یکجہتی تھا ۔
اسے لڑائی ، مار کٹائی کا لائیو سیشن ن لیگ نے بنایا ، یقیناً یہ بھی مریم نواز کی ازلی بونگی حکمتِ عملی کی وجہ سے ہوا۔
ن لیگ کے رہنماؤں نے اگر پریس کانفرنس کرنا تھی تو کیا وہ اسی مقام پر کرنا تھی جہاں پی ٹی آئی کے پرجوش کارکنان موجود تھے ؟؟؟ پارلمینٹ لاجز میں پریس کانفرنس منعقد نہیں کی جا سکتی تھی ؟؟؟ یا کسی اور جگہ ؟ کہیں ان ڈور؟؟؟
نہیں لیکن ن لیگ کے یہ رہنما پی ٹی آئی کارکنان کے قریب آ کر پریس کانفرنس کریں گے ، کارکنان کے لیڈر عمران خان کو برا بھلا کہیں گے ، اشتعال دلائیں گے تو ایسا ری ایکشن تو آئے گا نہ ۔ جب کہ یہ سیاسی تجربہ کار یہ بھی جانتے تھے کہ کارکنان کا یہ جلسہ میں کوئی لیڈر موجود نہیں ہے جو کارکنان کو روکتا ۔
مصدق ملک نے پی ٹی آئی کارکن کو دھکا دیا اور اس کے ردِ عمل میں ایک اور کارکن نے مصدق ملک کو تھپڑ مارا ۔
پھر شاہد خاقان، احسن اقبال اور مریم اورنگزیب کارکنان کی بدتمیزی کا شکار بنے۔
اس بدتمیزی کو بالکل appreciate نہیں کیا جا سکتا لیکن ن لیگ کے رہنماؤں نے جواب دئیے ، ن لیگ کے رہنما بھی below the belt جا کر بولے ۔ ن لیگی رہنما روحیل اصغر نے انتہائی غلیظ زبان استعمال کی، ماں بہن کی گالیاں دی۔ شاہد خاقان عباسی ہمارے کارکن کے ساتھ دستِ گریبان ہو رہے تھے ، اور مصدق ملک فلائنگ کک کرتے ہوئے بھی نظر آئے ۔ جب اب یہ تجربہ کار سیاستدانوں نے اپنا بدلہ وہیں پورا کر لیا تو اب واویلا کیوں ؟؟؟
مریم اورنگزیب ایک عورت ہے اور ان کے ساتھ بدتمیزی جو کی گئی ہے وہ بدتمیزی تمام خواتین کے ساتھ کی گئی ہے ۔ لیکن ن لیگ کو یاد کراتی چلوں کہ سانحہ ماڈل ٹاون کے وقت خواتین کے تقدس کو اس سے کہیں ذیادہ برے طریقے سے پامال کیا گیا تھا ، حاملہ عورتوں کے پیٹ میں گولیاں مار کے ۔
اور آج مریم نواز دھمکی دے رہی تھیں کہ ہمارے لیے ان کا ایک رانا ثنا اللہ ہی کافی ہے ۔ جی بالکل صحیح فرمایا مریم نواز نے ۔ یہی تھا نہ سانحہ ماڈل ٹاون کا غنڈہ؟ پاکستان کی عوام کیسے بھول سکتی ہے اس آدمی کو۔
آخر میں ن لیگ کو مشورہ دوں گی کہ اگر اپنی جماعت کی باقیات کو سمیٹ لینا چاہتے ہیں تو مریم نواز کی بچکانہ چالوں پر عمل کرنے سے اجتناب کیا کریں ۔