Kashmir and The Ambassador of Kashmir - Imran Khan | Pakistan Tehreek-e-Insaf
Kashmir and The Ambassador of Kashmir - Imran Khan

 

بھارت نے 2019 کو  5 اگست کو تحریک آزادی کی صدا کو دبانے کی ناکام کوشش کرتے ہوئے اپنے آئین سے آرٹیکل 370 نکال دی.

بھارت نے مقبوضہ جموں و کشمیر میں 5 اگست 2019 کو تحریک آزادی کی صدا کو دبانے کی ناکام کوشش کرتے ہوئے قانون میں تبدیلی کی اور کشمیریوں پر ظلم و ستم کے نئے دور کا آغاز کیا، ویسے تو کشمیریوں پر ظلم و ستم برسوں پہلے شروع ہوا تھا اور کشمیر کی تقسیم اور بندر بانٹ اونے پونے داموں کرنے کا آغاز کیا گیا تھا مگر ان سب کے باوجود کشمیریوں کی صدائے حریت بھی برسوں سے ہی گونج رہی ہے.
کشمیریوں نے جدوجہد آزادی کا آغاز 1931 میں کیا تھا جس کی حمایت علامہ اقبال نے بھی کھلے بندوں کی تھی 13 جولائی 1931 کو سری نگر کی سینٹرل جیل کے باہر مظاہرین پر پولیس نے اندھا دھند فائرنگ کی جس کے نتیجے میں 17 کشمیری شہید ہوئے اور یوں کشمیریوں کی آزادی کی تحریک کا باقاعدہ آغاز ہوا.
تحریک پاکستان، مسلم لیگ کے بینر تلے چل رہی تھی تو اس موقع پر سری نگر میں کشمیریوں نے آزادی کے لیے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کیا.
اس حوالے سے آل انڈیا کشمیر کمیٹی بھی بنائی گئی جس کے زیر انتظام 14 اگست 1931 کو سیالکوٹ میں جلسہ ہوا، کہتے ہیں اس جلسے میں کم و بیش ایک لاکھ افراد نے شرکت کی تھی اور کشمیریوں کی حریت کی حمایت کا اعلان کیا تھا جبکہ 14 اگست 1931 کا دن یوم کشمیر کے طور پر بھی منایا گیا تھا.
بھارت نے 5 اگست 2019 کو مقبوضہ جموں و کشمیر میں کرفیو نافذ کیا اور لاک ڈاؤن کے دوران موبائل نیٹ ورک اور انٹرنیٹ سروس معطل کردی اور پارلیمنٹ سے آرٹیکل 370 اور 35 اے کو ختم کرکے کشمیر کو تقسیم کرنے کا فارمولا پیش کیا اور قرار داد اکثریت کی بنیاد پر منظور کرلی گئی.
بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے آرٹیکل 370 اور 35 اے کے خاتمے کے لیے آرڈیننس پر دستخط کیے تاہم اس کا نفاذ 2019 کو ہی کردیا گیا.
بھارتی حکومت نے 5 اگست کے اقدام سے دو روز قبل دہشت گردی کے خطرے سے خبردار کرتے ہوئے تمام غیر ملکی اور ملکی سیاحوں کو جموں و کشمیر چھوڑنے کی ہدایت کی اور ساتھ ہی 10 ہزار اضافی فوج بھی وادی میں بھیج دی جبکہ مزید 25 ہزار نفری کو بھی طلب کیا گیا، اس موقع پر بھارتی فوج نے کشمیریوں پر ریاستی تشدد آج تک جاری رکھا ہوا ہے، بہت سے لوگوں کو شہید کیا گیا بہت سی خواتین کے ساتھ زیادتی کی گئی.
بھارت نے 95 ہزار 471 کشمیریوں کو قتل کیا، رپورٹ
علاوہ ازیں سرکاری خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس آف پاکستان (اے پی پی) کے مطابق انسانی حقوق کے عالمی دن پر کشمیر میڈیا سروس کے ریسرچ سیکشن سے جاری رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ بھارت نے 1989 سے لے کر 10 دسمبر 2019 تک مقبوضہ کشمیر میں ریاستی دہشت گردی کے نتیجے میں 95 ہزار 4 سو 71 معصوم کشمیریوں کو قتل کیا جن میں 7 ہزار ایک سو 35 کشمیری دورانِ حراست شہید ہوئے.
رپورٹ میں مزید بتایا گیا تھا کہ بھارتی فورسز کی جانب سے قتل کے مذکورہ واقعات کے نتیجے میں 22 ہزار 9 سو 10 خواتین بیوہ اور ایک لاکھ 7 ہزار 7 سو 80 بچے یتیم ہوئے جبکہ اسی عرصے میں بھارتی فورسز نے 11 ہزار ایک سو 75 خواتین کی بے حرمتی اور ایک لاکھ 94 ہزار 4 سو 51 املاک کو تباہ کیا.
وزیراعظم عمران خان نے کشمیر کے سفیر ہونے کا حق ادا کر دیا تھا جب  مسئلہ کشمیر کو اقوام متحدہ پر اجاگر کرکے مودی سرکار کا بھیانک چہرہ عالمی سطح پر بے نقاب کیا تھا.
وزیراعظم عمران خان نے 27 ستمبر 2019 کو اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے مقبوضہ جموں وکشمیر کا مقدمہ بھرپور انداز میں اٹھایا اور عالمی برادری کو خبردار کرتے ہوئے کہا کہ بھارتی حکومت نے ظلم کی انتہا کردی ہے اور جب کرفیو اٹھایا جائے گا تو کشمیری احتجاج کریں گے جس کے نتیجے میں بڑے پیمانے پر انسانی جانوں کے ضیاع کا خطرہ ہے،وزیراعظم نے کہا تھا کہ 'اس سے پہلے کہ ہم اس طرف جائیں اقوام متحدہ کی ذمہ داری ہے، اسی کے لیے 1945 میں اقوام متحدہ کا قیام عمل میں آیا تھا، آپ اس کو روکنے کے مجاز ہیں.عمران خان نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں کہا تھا کہ 'میں خبردار کررہا ہوں، یہ دھمکی نہیں ہے، یہ خوف اور پریشانی ہے کہ ہم کہاں جارہے ہیں یہی بتانے کے لیے میں یہاں اقوام متحدہ میں ہوں کیونکہ صرف آپ ہیں جو کشمیر کے عوام کو ان کے حق خود ارادیت کی ضمانت دے سکتے ہیں جس کے لیے وہ مشکلات کا شکار ہیں انہوں نے کہا کہ 'یہی موقع ہے عمل کا، پہلا قدم یہ ہے کہ بھارت کرفیو کو ہٹادے ، یہ تمام سیاسی قیدیوں کو رہا کرے اور خاص کر ان 13 ہزار نوجوانوں کو جنہیں اٹھایا گیا ہے اور ان کے والدین کو ان کی خبر نہیں ہے، عالمی برادری کشمیر کو ہر صورت حق خود ارادیت دلائے.
وزیراعظم عمران خان نے ہمیشہ اور ہر بار کشمیر کا سفیر ثابت کیا ہے اور اب اس بار بھی وہ پانچ فروری کو کوٹلی کشمیر جا رہے ہیں اپنی تمام مصروفیت کو ایک طرف رکھ کر ہم سب مسلمان اور پاکستانیوں کا یہ یقین ہیں انشاللہ کشمیر جلد آزاد ہو گا،جس طرح سے عمران خان نے یہ بیڑا اٹھایا ہوا ہے کشمیر آزاد ہو کر رہے گا ، کیوں کے عمران خان نے جو بھی مشن کیا ہے وہ اس میں کامیاب ہوۓ ہیں.
میری آخر میں سب پاکستانیوں اور خاص طور پر اورسیز پاکستانیوں سے اپیل ہیں اس کو اپ ہر فورم پر اپنی آواز سے کشمیریوں کی آواز بنیں اور اسے ہر فورم پر اجاگر کریں.
شکریہ

Tags:Imran Khan