اس کا نام عمران خان ہے۔
وہ ایک اٹھان ہے۔
قومی اٹھان!
وہ ایک اڑان ہے۔
قومی اڑان!
نادانو !
ٹیلی تھون کی بڑے پیمانے پر کامیابی چشم کشا ہے اور سب کے لئے چشم کشا ہے ۔
اس قوم نے آج آپ سب کو ایک فقید المثال پیغام دیا ہے کہ یہ قوم اپنے پیروں پر کھڑا ہونا چاہتی ہے اور حقیقی آزادی کی تحریک میں کوئی بھی روڑے اٹکانے والا آئے گا تو روند ڈالا جائے گا ۔
ایک سازش آپ سب نے مل کر کی کہ خوشبو کو قید کر لیں گے۔ ایک بات قوم نے ٹھانی ہے کہ عمران خان کو لانا ہے ۔
آپ نے سازش کی کہ سوچ پر پابندی لگا دی جائے ۔ زبانوں پر تالے لگا لیں گے۔ ایک مصمم ارادہ قوم نے کر لیا آزادی کے لئے جان کی بازی لگانی ہے اور یہ بازی اس لئے کہ اس شخص نے قوم کو سکے کا دوسرا رخ دکھا دیا ہے ۔
حق و باطل میں تمیز کرنے کا فن دیا۔
بہت سے لوگوں کے چہروں پر لگے ماسک اتار دیے ہیں۔
عوامی ضد ہے کہ غلامی قبول نہیں کرنی۔ خود مختاری پر آنچ نہیں آنے دیں گے۔
حقیقی آزادی لے کر رہیں گے۔
قوم کے بوڑھے ، جوان، ںچے، بچیاں اور خواتین اٹھان اور اڑان کے لئے پر تول چکے۔
شکریہ کپتان!
اس قوم کو آپ نے سمجھایا کہ ظلم اور ناانصافی کے خلاف فریاد کرنا ناکافی ہے ۔ ظلم اور ناانصافی کے خلاف بولنا بھی ناکافی ہے بلکہ ظلم کے خلاف ڈٹ کر مقابلہ کرنا اور لڑنا پڑتا ہے ۔
قوم نے ٹھانی ہے کہ اب مزید امپورٹڈ سرکار کے ظلم کے خلاف ڈٹ کر لڑنا ہے ۔
ان حالات میں زمہ داروں کا فرض بنتا ہے کہ فیصلہ سازی کرتے وقت عوامی نبض پر ہاتھ رکھ کر آگے بڑھیں ۔
یہی وقت کا تقاضا ہے اور ملک کی بقاء ، سلامتی اور معاشی استحکام کا ضامن بھی ہے ۔
ظاہر گیلا
Tags:Imran Khan