Absolutely Not - Insaf Blog | Pakistan Tehreek-e-Insaf
Absolutely Not - Insaf Blog.

 

اللہ تعالی کا لاکھ لاکھ شکر ہے کہ پاکستان کو عمران خان کی شکل میں اپنی تاریخ کا عظیم ترین لیڈر مل چکا جو پاکستانی قوم کو بلندیوں کی طرف لے جا رہا ہے ۔
"Absolutely not "
بظاہر صرف دو الفاظ ہیں مگر در حقیقت یہ دو الفاظ اپنے اندر ایک وسیع مفہوم رکھے ہوئے ہیں ۔رہنما کے دو الفاظ "قطعی نہیں" نے قوم کو وہ بلندی عطا کی ہے جس کا خواب علامہ محمد اقبال اور برصغیر کے دیگر مسلمان رہنماء دیکھ چکے تھے۔
یہ ایک مسلمہ حقیقت ہے کہ گڈ گورننس کا بنیاد رکھنے کے لئے ضروری ہے کہ داخلی اور خارجی پالیسیاں تشکیل دیتے وقت قوم کی خواہشات اور امنگوں کا خیال رکھا جائے مگر بدقسمتی سے ہمارے حکمران خارجہ پالیسی ترتیب دیتے وقت غیور پاکستانی قوم کی ترجمانی کرنے میں ناکام رہے ہیں ۔
پاکستان تحریک انصاف کی حکومت سے پہلے عالمی قوتیں پاکستان کو اپنی کالونی کی حیثیت سے دیکھ رہے تھے اور یہی وجہ ہے کہ کہ ایک عام سا امریکی اہلکار پاکستان آ کر فوجی اڈے حاصل کرنے کی بات کرتا ہے اور اس کوشش کو عمران خان نے بری طرح نہ صرف ناکام کر دیا بلکہ امریکہ کو اس کی اوقات یاد دلا دی۔
پاکستان تحریک انصاف کی حکومت کے خارجہ پالیسی کے خدوخال اس وقت مکمل طور پر پاکستانی عوام کے احساسات کا ترجمان ہیں ۔یہ قوم جرات منداور غیرت مند قوم ہے اور عمران خان نے جرآت اور غیرت کے ساتھ پوری قوم کی ترجمانی کی ہے۔
"Absolutely not "
عظیم ترین لیڈر کے دو الفاظ نے جہاں اقوام عالم کو خود داری اور خود مختاری کا وسیع پیغام دیا وہاں پر دو الفاظ میں پوری قوم کو پیغام دیا کہ تبدیلی آ نہیں رہی تبدیلی آ چکی ہے اور پاکستان اپنے فیصلے خود کرے گا اور اپنی قوم کے مفادات کو مقدم رکھا جائے گا۔
"Absolutely not "
عمران خان کے دو الفاظ نے  قوم کے عقابی روح کو جگا دیا ہے ۔ یہ دو الفاظ پی ٹی آئی کے کارکنان کے لئے ہی نہیں بلکہ عمران خان کے بدترین سیاسی مخالفین کو بھی بھائے ہیں۔پوری قوم میں خوشی کی لہر دوڑ گئی ہے اور کیوں نہ ہو کہ پاکستان مفاد پرست حکمرانوں کے چنگل سے نکل چکا جن کی خارجہ پالیسی ترتیب دیتے وقت نظر بیرون ملک اثاثوں پر ہوتی تھی۔ذاتی کاروباری مفادات پر مبنی پالیسیاں ترتیب دیتے وقت قوم کی خواہشات کی عکاسی کرنا ناممکن ہے ۔
" Absolutely not "
دو الفاظ نہیں بلکہ پاکستانی قوم کے نوجوانوں کے لئے ایک پیغام ہے۔ ایک امید ہے کہ ہماری شناخت بھی اقوام عالم میں ایک خودمختار ریاست اور خودمختار قوم کی حیثیت سے ہو گی۔
صرف دو الفاظ میں قوم کے مورال کو بلند کرنا بڑے رہنماوں کا وطیرہ ہے۔
دو الفاظ نے پوری قوم کو یکجا کیا ہے۔ دو الفاظ پوری قوم کی آواز بن چکے۔
کپتان کے دو الفاظ کو پوری قوم کی طرف سے پذیرائی ملی ۔ ہر محب وطن پاکستانی شادماں ہے۔ مطمئن ہے کہ الحمداللہ ان کی قیادت موذوں ترین لیڈر کر رہا ہے۔
یہ دو الفاظ جہاں قوم کے لئے نہایت اطمینان کا باعث ہیں وہاں پر عالمی طاغوتی قوتوں کے لئے لمحہ فکریہ بھی ہے۔
اللہ تعالی ہمارے ملک کا حامی و ناصر ہو اور ہمارے لیڈر کا محافظ ہو۔

Tags:Imran Khan