100 روزہ کارکردگی - ایک تاریخ ساز دن
اسلام آباد میں 9 گھنٹے سے وفاقی وزراء کی کارکردگی کے بارے میں اجلاس جاری تھا، وفاقی وزراء بشمول سیکرٹری باری باری بریفنگ دے رہے تھے کہ پچھلے 3 مہینوں میں ان کی کیا کارکردگی رہی؟ کیا ترجیحات رہیں؟ ملک و قوم کی فلاح وبہبود کے لیے کون سے اقدامات اٹھائے گئے؟
وزیراعظم عمران خان دوران بریفنگ ان سے وقتاً فوقتاً سوالات کر رہے تھے. بلآخر 9 گھنٹے طویل اجلاس کے بعد وزیراعظم عمران خان نے وزراء کی کارکردگی کو تسلی بخش قرار دیا. ان کو مزید محنت کرنے اور کارکردگی بہتر بنانے کی ہدایت دی اور اگلے 3 مہینے کے اہداف دیئے گیے۔
پاکستان بننے سے لے کر اب تک کیا کبھی کسی حکمران جماعت نے اس طرح خود احتسابی کا عملی مظاہرہ کیا ؟
کیا اپ نے کبھی سنا کہ اس سے پہلے وزیروں کی بریفنگ لی گئی ؟ ان سے پوچھا گیا کہ جو عہدہ آپ کو دیا گیا ہے کس حد تک آپ نے اس کی زمہ داریاں پوری کی ہیں؟
یقیناً نئے پاکستان کی بنیاد رکھی گئی ہے، جنرل الیکشن میں عوام نے نئے پاکستان کے خواب کو پورا کیا۔ اب دوران حکومت یہ مثبت تبدیلی عمران خان سے ہے۔ یہ تبدیلی (ہم کبھی غلط کام کی حمایت نہیں کرینگے اور نہ کرنے دیں گے) کا حلف لینے والوں نوجوانوں کی وجہ سے ہے. تحریک انصاف نے اقتدار سے پہلے جو طرز حکمرانی کا وعدہ کیا تھا اب اسے پورا کرنے میں مگن ہے
ہمیں یاد ہے ماضی میں الیکشن سے پہلے وعدوں کو جوش خطابت کا نام دے کر جان چھڑائی جاتی تھی، سڑکوں پر گھیسٹنے اور پیٹ پھاڑ کر کرپشن کی رقم نکالنے والے ایک دوسرے سے بغل گیر ہوتے
ہمیں یاد ہے کہ مملکت خداداد میں ملزم پکڑنے کے بعد پریس کانفرنس میں قہقہوں کا شور ہوتا ، مظلوم غم سے نڈھال باپ کے ہاتھ سے مائیک چھین لیا جاتا اور دن دیہاڑے ماڈل ٹاؤن لاہور میں قتل عام کیا جاتا۔
ماضی میں تو زلزلہ کی تباہ کاریوں کے لیے امدادی سامان حکمران اپنوں میں تقسیم کرتے، سیلاب زدگان کی امداد کیلئے ملنے والا ہار بیت المال میں جمع کرانے کی بجائے وزیراعظم کی بیگم اپنے گھر لے جاتی۔ وزیر ، مشیر کی کارکردگی کا گراف کرپشن سے معلوم کیا جاتا.
آج تحریک انصاف کے منشور ، عوامی مینڈیٹ کی بدولت وزیراعظم بھی عوامی سوالات کو جواب دہ ہیں۔ تحریک انصاف نے خود احتسابی کا عمل وفاقی کابینہ سے شروع کیا ہے اور آگے دیگر صوبوں کے وزراء بھی وزیراعظم کو بریفنگ دیں گے۔ اس اقدام کو سنہرے حروف سے لکھا جائے گا کیونکہ جب اوپر لیول کی کارکردگی پر کڑی نظر رکھی جائے گی تب ملک آگے بڑھے گا۔ وہ دن دور نہیں جب پاکستان کا شمار بھی دنیا کے ترقی یافتہ ممالک میں ہوگا انشاء اللہ
Tags:Imran Khan