![](https://insaf.pk/sites/default/files/11_6.jpeg)
برسوں سے نظر انداز ہوتے کشمیر کو بلا آخر تحریک انصاف حکومت نے سنبھالا، آزاد کشمیر میں تحریک انصاف کی حکومت کے آتے ہی، حکومت نے ان تمام وعدوں پر عمل درآمد شروع کر دیا جس کا وعدہ انتخابی منشور میں عوام سے کیا گیا تھا۔
وزیراعظم عمران خان نے اپنی دور اندیشی کی بدولت بہترین فیصلہ کرتے ہوئے ایک ایسے شخص کو وزیراعظم کے عہدے کے لیے نامزد کیا جو ناصرف عوامی وزیراعظم بن کر ابھرا، بلکہ برسوں سے نظر انداز ہوتے ایل او سی کے باسیوں کا حصہ ہونے کے ناطے ان کا دکھ درد بہترین طرح سے سمجھنے کی بدولت انکے لیئے اپنی خصوصی خدمات انجام دینے کے لئیے کوششاں ہے۔
وزیراعظم سردار عبد القیوم نیازی نے اقتدار سنبھالتے ہی عوام سے کیئے گے وعدوں کی تکمیل کے لیے کوششیں شروع کیں، ان میں سب سے پہلے وزیراعظم عمران خان کی ہدایت پر ایڈھاک ایکٹ پر غور کیا گیا، مسلم لیگ نے اقتدار ختم ہونے چند روز قبل کئی پڑھے لکھے نوجوانوں کے ساتھ زیادتی کرتے ہوئے ایڈھاک ایکٹ منظور کروا لیا، مگر تحریک انصاف نے وزیراعظم سردار عبد القیوم خان کی زیر صدارت تمام ہونہار نوجوانوں کو انکا حق واپس دلوانے کے لیے اس ایکٹ کو منسوخ کردیا۔
شروعات میں ہی عوام کی سب سے درینہ خواہش کے مطابق بلدیاتی انتخابات پر کام شروع کیا گیا، تاکہ اقتدار نچلے طبقے تک منتقل ہو، اور وہ کام جو تین دھائیوں سے التوا کا شکار تھا اسے اس سال جون میں کروانے کی یقین دہانی کروائی جس کے لیے عملی اقدامات بھی کافی حد تک مکمل کیئے جا چکے ہیں۔
ریاست کشمیر میں ہمیشہ اس چیز کی ضرورت رہی ہے کہ عوام کے مسائل اقتدار میں بیٹھے افراد تک پہنچائے جاسکے، وزیراعظم نے اس ضمن میں انقلابی اقدام اٹھایا اور کھلی کچہریاں شروع کی، جس کی بدولت عام آدمی کو اپنے مسائل بذاتِ خود وزیراعظم ہاؤس آکر وزیراعظم سے کرنے کا موقع ملا، وزیراعظم نے ناصرف ان کے مسائل سنے بلکہ انکو فل فور حل بھی کیا۔
انتخابات میں تحریک انصاف کا ایک بڑا وعدہ فور جی سروس شروع کرنا بھی تھا، جسے 100 دنوں سے بھی کم میں پورا کیا، 4 جی سپیکٹرم کی نیلامی کے بعد اب 4 جی سروس شروع ہوچکی۔
تحریک انصاف نے اپنے منشور میں خواتین کے تحفظ کا بھی وعدہ کیا جوکہ قلیل مدت میں وفا کر دیا گیا، خواتین کے تحفظ کے لیئے خصوصی طور پر خواتین کے پولیس اسٹیشن کا افتتاح کیا گیا۔
تحریک انصاف نے اپنے منشور کے عین مطابق اورسیز کشمیری عوام کو بھی ووٹ کا حق دلوانے کا وعدہ پورا کر دیا آئندہ انتخابات میں اورسیز کشمیری عوام کو بھی ووٹ کا حق حاصل ہوگا۔
حکومت نے برسوں سے نظر انداز ہونے والے پاور پروجیکٹ پر کام شروع کیا جن میں انتہائی اہم 40 میگاواٹ کے نگدر ہائیڈل پاور پروجیکٹ اور 35 دواریاں ہائیڈل منصوبے کو ترجیحی بنیادوں پر تکمیل کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔
ریاست آزاد جموں وکشمیر جس کا شمار چند خوبصورت ترین جگہوں میں ہوتا ہے، وہ پچھلے دس سال میں کوڑے کا ڈھیر بنتی جارہی تھی، اقتدار میں آتے ہی وزیراعظم نے پوری ریاست میں صفائی مہم کا آغاز کیا جس کی بدولت ناصرف ریاست بھر سے کوڑا صاف کیا گیا بلکہ کئی جگہوں پر نئے درخت بھی لگائے گے۔
وزیراعظم سردار عبد القیوم خان نیازی نے نوجوانوں کے مسائل کے حل کے لیے انقلابی اقدام اٹھاتے ہوئے وزیراعظم سیکرٹریٹ مظفرآباد اور جموں وکشمیر ہاؤس اسلام آباد میں نوجوانوں کے لیے دفاتر قائم کیئے۔
وزیراعظم عمران خان کے نظریہ کے مطابق کشمیر کو بھی ڈیجیٹل کشمیر بنانے کے لیئے کوشش کی جاری ہیں، جس کا پہلا قدم 4 جی سروس کا آغاز تھا جوکہ کیا جا چکا ہے، اور مزید بھی ڈجیٹلازیشن کی جانب تیزی سے کام جارہی ہے۔
کئی مقامات جہاں کی سڑکیں برسوں سے خراب تھی، ان پر تعمیراتی کام کا اجراء کیا گیا، جن میں سے کئی اختتامی مراحل میں ہیں۔
تحریک انصاف حکومت نے فرانزک لیب کی اہمیت کو پہچانتے ہوئے، آزادکشمیر کی پہلی فرانزک لیب کا سنگ بنیاد بھی رکھا جسے پہلے کی حکومتوں کی جانب سے لگاتار نظر انداز کیا جاتا رہا۔
تحریک انصاف کا بیانیہ ہی رہا ہے کہ وہ احتساب کے عمل کو کڑے سے کڑا کریں گے تاکہ تمام کے تمام لوگوں کا احتساب کیا جاسکے، احتساب کو بلا تفریق بنانے کے لیئے لازم تھا کہ احتساب ایکٹ میں ترامیم کی جائیں، اس ضرورت کے پیشِ نظر احتساب ایکٹ میں اصلاحات لائی جارہی ہیں۔
اس میں کوئی شک نہیں کہ کشمیر دنیا کی حسین ترین وادیوں میں سے ایک ہے اور دنیا کی بڑی مارکیٹ میں سے ایک مارکیٹ سیاحت ہے، اس لیئے سیاحت کے فروغ کے لیئے بھرپور طریقے سے عملی اقدامات کیئے جارہے ہیں، اس سے ناصرف دنیا پر کشمیر کا مثبت تاثر جائے گا بلکہ ملکی معیشت کو بھی فائدہ ہوگا۔
وزیراعظم سردار عبد القیوم نیازی کی قیادت میں کشمیر بہت تیزی سے ترقی کی جانب گامزن ہے، تاریخ میں پہلی بار ایسا ہوا ہے کہ کوئی وزیراعظم اس طرح عوام کے مسائل سن رہا ہے اور بذات خود انکے حل کے لیئے کوشاں ہیں، اس میں بھی کوئی شک نہیں کہ یہ پہلی ایسی حکومت ہے جو انتخابی منشور میں کئیے گے وعدوں پر ناصرف کام کر رہی ہے بلکہ بڑی تیزی سے ترقی کی جانب گامزن ہے۔
وعدوں کی تکمیل کی اس رفتار کو دیکھتے ہوئے یہ کہنا ناگزیر نہیں ہوگا کہ تحریک انصاف آزاد کشمیر کی حکومت آزاد کشمیر کی تاریخ میں ایک مثالی حکومت بن کر ابھری ہے۔