Stephen of Pakistan - Insaf Blog | Pakistan Tehreek-e-Insaf

سٹیفن آف پاکستان
حال ہی میں پاکستانی پارلیمنٹ میں بیرونِ ملک بسنے والے پاکستانیوں کو ووٹ کا حق دینے کا بل پاس ہوا. جو کہ تمام پاکستانیوں کا حق ہے چاہے وہ پاکستان میں ہوں یا ملک سے باہر، جب تک وہ پاکستانی ہیں انہیں ووٹ کا حق ملنا چاہئیے. 2013 میں سپریم کورٹ کا تفصیلی فیصلہ آ چکا ہے لیکین اسے کسی ناں کسی طرح حیلے بہانوں سے ٹالا جاتا رہا.
دنیا کے بیشتر ممالکے اپنے شہریوں کو ووٹ ڈالنے کا حق دیتے ہیں بلکہ بیرون ملک بسنے والوں کیلئے ووٹ ڈالنا زیادہ آسان بنایا جاتا ہے تا کہ زیادہ سے زیادہ لوگ اپنا حقِ رائے دہی استعمال کریں. بیرون ملک پاکستانیوں کو ووٹ کاحق دینے کی مخالفت میں ن لیگ اور پیپلز پارٹی نے کھل کر مخالفت کی. ایک حد تک بات سمجھ بھی آتی ہے کہ وہ صرف اپنے مفاد کیلئے لوگوں کو ان کا جائز حق نہیں دینا چاہتے کیونکہ ان کو لگتا ہے کہ بیرونِ ملک پاکستانیوں کی بڑی تعداد پی ٹی آئی کی حمائیت کرتی ہے اس لئیے انہیں نسبتاً کم ووٹ ملیں گے اس لئیے ان ایک کروڈ پاکستانیوں کو ووٹ کے حق سے محروم ہی رکھا جائے.  
اس بل کے پاس ہونے کے بعد کئی قسم کے تجزیے دیکھنے میں آئے. لیکین ایک پہلو ایسا ہے جس پہ میں نے لکھنا ضروری سمجھا. بہت سے ن لیگی اور ان کی اتحادی جماعتوں کے سپورٹرز بھی اس بل کی مخالفت میں سوشل میڈیا پہ رنج و غم کا اظہار کرتے نظر آئے کہ بیرونِ ملک پاکستانیوں کو ووٹ کا حق کیوں مل گیا. اس پہ مجھےہالی ؤڑ کی فلم ڈی جینگو ان چینڈ کا کردار سٹیفن یاد آ گیا. 
یہ فلم پچھلی صدی میں سیاہ فام امریکی باشندوں کی خرید و فروخت اور انہیں غلام بنا کر ڈھائے جانے والے مظالم پہ بنائی گئی ہے. اسٹیفن خود ایک سیاہ فام غلام ہوتا ہے لیکین وہ اپنے مالک کا اس قدر وفا دار ہوتا ہے کہ وہ دوسرے غلاموں کے بنیادی حقوق صلب کرنے اور ان پہ مظالم ڈھانے میں پیش پیش ہوتا ہے اور اس بات کو یقینی بناتا ہے کہ کوئی بھی غلام اپنے حقوق یا آزادی کے بارے میں سوچے بھی ناں.
ہمارے معاشرے میں اسٹیفن جیسے کرداروں کی موجودگی معاشرے میں بنیادی حقوق اور نظام کی درستگی میں سب سے بڑی رکاوٹ ہے. یہ لوگ دیکھنے میں تو عام پاکستانیوں کی طرح ہی لگیں گے انصاف اور ملکی بہتری کی بات کریں گے لیکین زہنی غلامی کی وجہ سے اپنے آقاؤں کی ہر ناجائز بات کو بھی جائز سمجھ کر دوسروں کی حق تلفی کرنے کو گراں نہیں سمجھیں گے. 
ایک کروڑ بیرون ملک بسنے والے پاکستانیوں کو حقِ رائے دہی ملنا ایک تاریخی عمل ہے. اور کسی کو اس کے جائز حق ملنے پہ صرف اور صرف زہنی غلام اور پاکستانیوں کے دشمن ہی نا خوش ہو سکتے ہیں.   
میں نہیں چاہتا کہ جو انجام اسٹیفن کا یا اس کے آقاؤں کا ہوا تھا وہ پاکستان میں کسی کا بھی ہو لیکین یہ بات تو اب تہہ ہے کہ زیادہ دیر تک کسی کی حق تلفی نہیں کی جا سکتی اور تحریکِ انصاف کی حکومت ملک کے اندر اور باہر بسنے والے پاکستانیوں کے بنیادی حقوق کیلئے جدوجہد جاری رکھے ہوئے ہے. اللہ پاک ہمارے ملک کو اپنے حفظ و امان میں رکھے.. آمین.
محمد کاشف احسان.