
جب سے پاکستان معرض وجود میں آیا ہے تو اس وقت سے پاکستان کے خلاف نہ ختم ہونے والی سازشوں کا سلسلہ چلتا آرہا ہے اور یہ سلسلہ کبھی بھی نہیں رکے گا۔ کیونکہ ایک تو پاکستان کی جغرافیائی لحاظ سے اہمیت، دوسری وجہ عالم اسلام میں پہلا اسلامی ملک جو ایٹمی طاقت کا حامل اور تیسری وجہ اسلام کے نام پر بننا ہے۔ اسلام کے دشمن یہ سب کیسے برداشت کرسکتے ہیں۔ انہی سازشوں کے نتیجہ میں پاکستان پر کبھی براہ راست جنگ مسلط کی گئی کبھی پراکسی جنگ اسی سرزمین پر لڑی گئی تو کبھی پرائی جنگ کے لیے استعمال کیا گیا۔
ہر ملک پاکستان کے خلاف بولتا رہا اور پاکستان کے سابقہ حکمران اپنے ذاتی و کاروباری مفادات کی وجہ سے خاموش رہتے۔ نا صرف خود خاموش رہتے بلکہ سرکاری ٹی وی اور وزارت خارجہ کو بھی چپ رہنے کی تلقین کی جاتی۔
پاکستان پر ڈرون حملے ہوتے رہے اور ہمارے سابقہ حکمران صرف مذمتی بیانات جاری کرتے رہے۔ کسی نے انٹرنیشنل فورم یا اقوام متحدہ میں آواز نہیں اٹھائی سوائے اُس وقت کہ اکیلے ممبر اسمبلی اور موجودہ وزیراعظم عمران خان کے۔
پاکستان میں انڈین را کا دہشت گرد نیٹ ورک پکڑا اور سرغنہ پکڑا گیا لیکن مجال ہو ہمارے سابقہ حکمران نے اس دہشت گرد کا نام اپنی زبان پہ لیا ہو یا اس دہشت گرد پڑوسی ملک کے خلاف ایک لفظ بولا ہو۔
امریکہ جو چاہتا الزام لگاتا اور پاکستان سے "ڈو مور" کا مطالبہ کرتا اور ہمارے سابقہ حکمران سر جھکا کے اس کے ہر مطالبہ پر سرنڈر ہوتے۔ کیونکہ نقصان تو پاکستان اور پاکستانی عوام کا ہوتا۔ سابقہ حکمرانوں میں جرآت نہیں تھی کہ اس کو انکار کرتے۔ یہ سب باتیں آن ریکارڈ موجود ہیں، اور کوئی انکی تردید یا نفی نہیں کرسکتا۔
انڈیا اسرائیل وغیرہ سب پاکستان کے خلاف بولتے لیکن ہماری طرف سے خاموشی چھائی ہوئی تھی۔ وجہ ان حکمرانوں کے مال دولت، جائیدادیں اور اہل و عیال ان ممالک میں موجود تھے اور موجود ہیں۔ اس وجہ سے کچھ کہنے سے قاصر تھے۔
عمران خان وزیراعظم بننے کے بعد پاکستان بدل رہا ہے بلکہ بدل چکا ہے۔
جب عمران خان وزیراعظم بنے تو اپوزیشن پارٹیوں میں موجود کرپٹ لوگوں نے کوششیں کیں کہ عمران خان حکومت کا خاتمہ ہو لیکن وہ سب ناکام ہوئے۔ اب پاکستان ترقی کی نئی منازل طے کرتا ہوا آگے جا چکا ہے۔
پاکستان میں تجارت کا حجم بڑھ چکا ہے اور پاکستان سٹاک ایکسچنج پاکستان کی تاریخ کی بلند ترین سطح پر کاروبار کر رہا ہے۔
پاکستان میں عوام اور پاکستان کی سلامتی کے اداروں کی بے پناہ قربانیوں کی وجہ سے امن قائم ہوچکا ہے۔
پاکستان نے ایک بہت بڑا اعزاز اپنے نام کر لیا ہے۔ پہلے لوگ پاکستان کو دہشت گرد ملک اور دہشت گردوں کا آلہ کار کہتے رہے اور ساتھ یہ الزام بھی لگاتے رہے کہ پاکستان کے ایٹمی ہتھیار دہشت گردوں کے ہاتھ لگ سکتے ہیں اور پاکستان ایٹم بم کی وجہ سے دنیا تباہ ہوجائے گی۔ لیکن اب پاکستان کو اللہ نے بہت بڑے اعزاز سے نوازا ہے اور وہ اعزاز ہے پاکستان کو عالمی یوم ماحولیات کی سربراہی کرنے کا اعزاز جہاں دنیا نے تسلیم کیا کہ پاکستان کو آنے والوں نسلوں کی فکر ہے ۔
اس کے ساتھ ساتھ پاکستان کی خارجہ و داخلہ پالسیز تبدیل ہوچکی ہے اور یہی اصل تبدیلی ہے۔
اب پاکستان ہر مخالف سرگرمی کےخلاف کھل کر بولے گا اور بول رہا ہے اسی لیے تو اسرائیل کا وزیر خارجہ پریشان ہے کہ پاکستان ہمارے خلاف اقوام متحدہ میں جنگی جرائم کی قرارداد کیسے لایا ؟ پاکستان نے سرعام پہلی دفعہ فلسطین کے حق میں ایسی آواز بلند کی ہے کہ اسرائیل کی چیخیں نکل چکی ہے اور اس لیے تو اسرائیل کے وزیر خارجہ کی یہ دھمکی کہ پاکستان خود شیشے کی محل میں بیٹھا ہے یہ بہت بڑی دھمکی ہے۔ اس سے یہی واضع ہوتا کہ بھارت کے ساتھ ساتھ اسرائیل بھی پاکستان میں دہشت گردوں کی پشت پناہی میں بالواسطہ ملوث ہے۔
لیکن پاکستان انشاللہ اس طرح کی دھمکیوں سے مرعوب نہیں ہوگا ۔
پاکستان نے انسانی حقوق ، ماحولیات ، دہشت گردی کے خاتمے کے لیے اقدامات، منی لانڈرنگ کے خلاف سخت قوانین اور اس کے خاتمے کے لیے پر عزم، کمزور ممالک کے لیے آواز اٹھانا جیسے فلسطینی عوام اور کشمیریوں کے لیے ہر محاذ پر آواز اٹھاتے ہیں۔
اسلاموفوبیا کے خلاف اقوام متحدہ کے پلیٹ فارم پر آواز بلند کرنا کوئی معمولی بات نہیں اور ساتھ ساتھ حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی شان مبارک میں گستاخی کو ہر محاذ پر اجاگر کیا ہے۔ دریں اثنا اسلامی ممالک کو دعوت بھی دی ہے کہ مل کر اسلاموفوبیا روکنا اور حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی شان میں گستاخی کرنے والوں کو کیفر کردار تک پہنچانے کے لیے آواز اٹھانا ہوگا۔ دنیا کے ممالک سے اس کے خلاف قوانین بنانے کا مطالبے کرنے ہونگے۔
اس کے بعد محب وطن پاکستانیوں پر فرض ہے کہ اچھے کاموں میں اور پاکستان کو ترقی یافتہ ممالک میں شامل ہونے کے لیے حکومت پاکستان اور ریاست پاکستان کا ساتھ دیں اور اتفاق و اتحاد سے ہر وہ سازش ناکام بنائیں جو اسلام اور پاکستان کے خلاف غیر مسلم ممالک کرتے رہتے ہیں۔
پاکستان بدل چکا ہے اور اب پاکستان ہر اس مخالف کو جواب دیتا ہے جو پاکستان کے خلاف اپنے ذہنوں میں کچھ اور تصور رکھتے۔
پاکستان ہر مظلوم اور کمزور کا ساتھ دیگا۔ وزیراعظم عمران خان کی قیادت میں، قائداعظم اور علامہ اقبال کے خوابوں کے مطابق مضبوط اور مستحکم پاکستان بنے گا ان شاءاللہ