Hydro Power Projects in Gilgit Baltistan - Insaf Blog by Ali Taj | Pakistan Tehreek-e-Insaf

 

ہائیڈل بجلی بنانے Electricity Production-Hydel  اور بچانے  Conservation کی حکمت  عملی کے تحت  زیراعلی خالد خورشید کی اولین ترجیح گلگت بلتستان میں بجلی کی کمی کے مسئلے کو مستقبل بنیادوں پر حل کرنا ہے. 

اس کے لئے ہی ہے شعبہ توانائی کو گلگت بلتستان  جامع ترقیاتی پلان کا اولین ترجیحی شعبہ بناکر  اس میں پی ایس ڈی پی کے تحت 150 میگاواٹ کے منصوبے تکمیل تک پہنچائے جائینگے۔ جبکہ سی پیک اور پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے تحت 180 میگاواٹ  کے منصوبوں کی تکمیل کے لئے کاوشیں ہورہی ہیں۔ 
54 میگاواٹ عطاء آباد پاور پراجیکٹ 21 ارب مالیت سے وادی ہنزہ میں تعمیر ہوگا۔ 30 میگاواٹ غواڑی پاور پراجیکٹ  ضلع گھانچھے، 20 میگاواٹ ہنزل  پاور پراجیکٹ  عنقریب 13 لاگت سے ضلع گلگت، 26 میگاواٹ شغرتھنگ سکردو، 14 میگاواٹ نلتر 3  ضلع گلگت، 4 میگاواٹ تھک چلاس ضلع دیامر میں تعمیر ہوگا۔ پی پی پی اور سی پیک میں 100 مہگاواٹ کے آئی یو اور 80 میگاواٹ پھنڈر پاور پراجیکٹ  سمیت دیگر چھوٹے بڑے منصوبے کے حوالے سے کاوشیں جاری ہیں۔ 

پی ٹی آئی حکومت نے اپنے پہلے  سال ہی  سالانہ ترقیاتی پروگرام(ADP) میں شعبہ توانائی کے عنقریب 4 ارب مالیت کے نئے ترقیاتی منصوبے منظور کئے ہیں۔ 

اس کیساتھ بجلی کی بچت  کیلئے 200 کروڑ  لاگت سے بجلی کی ترسیل، تقسیم اور بلنگ کے نظام میں بڑے پیمانے پر تبدیلی  کے وزیراعلی کے خصوصی اقدام پر کام کے آغاز ہوچکا ہے۔ 

اس سال کے لئے 19 میگاواٹ کے 25 جنریٹر ہائر کئے جارہے ہیں جس سے گزشتہ سال کے نسبت اس سال لوڈ شیڈنگ میں نمایاں  کمی آئیگی۔ گذشتہ سال گلگت بلتستان  کے بڑے Hubs سکردو، گلگت، چلاس اور ہنزہ میں 4-6 گھنٹے کی کی بجلی میسر تھی۔

اگلے سال ضلع گلگت میں 13 میگاواٹ، بلتستان میں 3 میگا واٹ  و دیگر علاقوں میں بھی بجلی نظام میں داخل ہوگی جس سے ڈیزل جنریٹرز  پر اانحصار کم ہوگا جس کو بتدریج  ختم کیا جائیگا۔

اس کیساتھ پاور پالیسی کو گلگت بلتستان  منتقل کرانے کیلئے بھی وزیراعلی  خالد خورشید نے اعلی سطحی کاوشیں کیں ہیں۔ 

توانائی میں خود کفالت اور لوڈ شیڈنگ سے نجات گلگت بلتستان  کی پائیدار معاشی ترقی کے لئے ناگزیر ہیں  جس کے وزیراعلی  خالد خورشید کی حکومت نے  اپنے پہلے سال سے ہی ٹھوس و مربوط منصوبہ بندی کیساتھ کامنصوبہ جات اور اقدامات شروع کئے ہیں  جس کے نتائج آنے والے سالوں میں نظر آئیں گے۔