وزیر خزانہ اسد عمر اور وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کی میڈیا سے گفتگو
چین نے پاکستان کو اقتصادی امدادی پیکج اصولی طور پر دینے پر اتفاق کیا ہے۔یہ بات وزیر خزانہ اسد عمر اور وزیر خارجہ شاہ محمودقریشی نے وزیراعظم عمران خان کے چین کے دورے کے بعد آج شام اسلام آباد میں صحافیوں کو بریفنگ دیتے ہوئے کہی۔۔اسد عمر نے کہاکہ ہمیں ادائیگی کے توازن کے بحران سے مستقل طور پر نمٹنے کے لئے اپنی برآمدات کو فروغ دینے اور صنعتوں اور زراعت کے شعبوں کو مدد فراہم کرنے پر توجہ دینا ہو گی۔اس موقع پر وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پاک چین تعلقات کی گہرائی کو محض مالیاتی پیکج کے تناظر میں نہیں دیکھا جانا چاہئے
۔انہوں نے کہا کہ چین نے مشکل کی ہر کھڑی میں ہمیشہ پاکستان کی مدد کی ہے اور حال ہی میں جولائی کے مہینے میں ہمیں امداد فراہم کی ہے۔جب ان سے امریکہ کی نائب وزیر خارجہ Alice Wells کے دورے کے بارے میں پوچھا گیا تو وزیر خارجہ نے کہا کہ فریقین نے تجارت اور توانائی کے شعبوں میں تعاون کو فروغ دینے سے متعلق امور پر تبادلہ خیال کیا۔انہوں نے کہا کہ امریکہ کی جانب سے تمام اشاریے مثبت رجحان ظاہر کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ نے پاک افغان آبی مسائل پر مثبت کردار ادا کرنے کی پیشکش بھی کی ہے۔وزیر خارجہ نے کہا کہ دونوں فریقوں نے پاکستان کے زرمبادلہ کے ذخائر بہتر بنانے کے طریقوں پر بھی تبادلہ خیال کیا۔
انہوں نے کہا کہ اس سلسلے میں فریقین کے درمیان تکنیکی سطح کے مذاکرات جمعے کو بیجنگ میں ہونگے جس میں سیکرٹری خارجہ پاکستان کی نمائندگی کرینگے۔انہوں نے کہا کہ ڈالر پر دباؤ کم کرنے کے لئے تجارت میں مقامی کرنسیوں کو ترجیح دینے پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔شاہ محمود قریشی نے کہا کہ چین پاکستان اقتصادی راہداری کے اگلے مرحلے میں ترجیحات پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا تاہ ترقی، خوشحالی اور روابط کے مقاصد حاصل کئے جا سکیں۔انہوں نے کہا کہ اگلے مرحلے میں صنعتکاری، خصوصی اقتصادی زونز کا قیام اور ان ی فعالیت، زرعی پیداوار بڑھانے کیلئے ٹیکنالوجی کی منتقلی، روزگار کے مواقع پیدا کرنا، مکانات کی تعمیر، سیاحت اور افرادی قوت کی استعداد کار میں اضافے پر توجہ دی جائے گی۔انہوں نے کہا کہ ہم نے گوادر کی بندرگاہ کی ترقی کی رفتار تیز کرنے پر بھی تبادلہ خیال کیا۔شاہ محمود قریشی نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان نے چین کے صدر، وزیراعظم، نیشنل پیپلز کانگریس کے چیئرمین اور نائب صدر کے ساتھ ملاقاتیں کیں۔انہوں نے کہا کہ پاکستان، چین اور افغانستان کے درمیان سہ فریقی اجلاس دسمبر میں ہو گا جس میں افغان مسئلے پر بات چیت کی جائے گی۔