Message of Former Prime Minister Imran Khan regarding the Tragic Parachinar Attack
22 November 2024
The tragic loss of precious lives in incidents of terrorism / target-killing in Parachinar is highly regrettable and condemnable.
Unfortunately, for the last two-and-a-half years, Pakistan's security agencies, whose duty is to protect citizens from acts of terror, have been directed to focus on political victimization. Young police and army personnel are being martyred, but security agencies are focused on crushing Pakistan Tehreek-e-Insaf (PTI). As a result, the problem of terrorism has resurfaced, and law and order is deteriorating every day. Inspectors General of the police have been appointed on political grounds instead of merit, which has destroyed our policing system.
My message to the establishment and the illegitimate government is that military operations alone are not the solution to terrorism. Terrorism is a sensitive and complex issue that demands political prudence and an effective strategy — which, unfortunately, no one seems to have. The incompetence of the illegitimate government is evident in this matter, too.
We must think about why terror attacks were not as frequent even when there was an anti-Pakistan government in Afghanistan as they have been in the past two years. PTI has a complete action plan against terrorism and to control the western border. If we come back into government, we will prioritise and, with God's will, address this issue for good.
سابق وزیراعظم عمران خان کا پاراچنار حملے کے حوالے سے پیغام
پاڑہ چنار میں دہشتگردی / ٹارگٹ کلنگ کے واقعات میں قیمتی جانوں کا ضیاع انتہائی افسوسناک اور قابل مذمت ہے۔
پاکستان کی سیکیورٹی ایجنسیز جن کا کام شہریوں کو دہشتگردی سے بچانا ہے انہیں مسلسل ڈھائی سال سے سیاسی انتقام لینے پر لگایا گیا ہے ۔ پولیس اور فوجی جوان روزانہ شہید ہو رہے ہیں لیکن سیکیورٹی اداروں کی توجہ تحریک انصاف کو کچلنے پر مرکوز ہے جس کی وجہ سے امن و امان کی صورتحال روز بروز بگڑتی جا رہی ہے اور دہشتگردی کا مسئلہ دوبارہ سر اٹھا چکا ہے- پولیس کے آئی جیز بھی میرٹ کی بجائے سیاسی بنیادوں پر لگائے ہوئے ہیں جس کی وجہ سے پولیسنگ سسٹم بھی تباہ ہو چکا ہے-
میرا اسٹیبلشمنٹ اور جعلی حکومت کو پیغام ہے کہ دہشتگردی کا معاملہ صرف عسکری آپریشنز سے حل ہونے والا نہیں ہے یہ ایک حساس مسئلہ ہے جس کے لیے سیاسی حکمت عملی کی اشد ضرورت ہے، مگر یہاں کسی کے پاس کوئی ایسی موثر حکمت عملی موجود نہیں جس سے اس مسئلے کا خاتمہ کیا جا سکے۔ جعلی حکومت کی نا اہلی اس معاملے بھی سر چڑھ کر بول رہی ہے۔
سوچنا چاہے کہ جب افغانستان میں پاکستان مخالف حکومت تھی تو اتنی دہشت گردی کیوں نہیں ہو رہی تھی جتنے پچھلے دو سال سے ہو رہی ہے؟ دہشتگردی کے خلاف اور مغربی سرحد کو کنٹرول کرنے کے لیے تحریک انصاف کے پاس پورا ایکشن پلان موجود ہے ۔ اگر ہم حکومت میں دوبارہ آتے ہیں تو اس مسئلے کا حل نکالنا ممکن ہے۔