Former Prime Minister Imran Khan’s message to his nation from Adiala Jail
October 4, 2024
I congratulate the people of Mianwali, Faisalabad, and Bahawalpur for breaking the shackles of fear and coming out (for your rights) despite the government’s fascism and oppression.
I want all of you to reach D-Chowk in Islamabad today (Friday the 4th of October) for a peaceful protest. Residents of Lahore and its surrounding districts must prepare for a protest at Minar-e-Pakistan on Saturday, the 5th of October.
This struggle is in its decisive phase, and by the grace of God we are winning the battle for our genuine democracy, freedom, and rule of law. The tyrants who have imposed themselves in power want to terrorize us and turn our victory into defeat. So go out fearlessly and remember that if you still hesitate to take back your liberty, these tyrants will squish you like ants and then their children [dynastic politicians] will enslave your future generations and rule over them.
There is drama going on in the Supreme Court. I have never seen a more shameless Chief Justice in history who is only giving decisions for his personal extension (in tenure), which goes against the law and the Constitution. As Qazi is a part of the Extension Gang of Three, instead of safeguarding the rights of the Pakistani people, he is enslaving them to the Extension Mafia and PDM. It is the judiciary’s duty to protect the rights of the people in any country. But here, the Chief Justice himself is sacrificing the rights of the citizens. Where in the world does a judge hear cases in court and decide them in his own favor, trampling over the law and the Constitution to save his own job? This is the worst case of conflict of interest. He has destroyed ethics and democracy. Judges are appointed in courts and make decisions based on moral superiority. As the Chief Justice, Qazi Faez Isa was meant to be the biggest defender of citizens’ rights, but he is the one who has robbed them of their rights.
One who was raised by General Jilani has finally broken the vow of silence and labeled the well-informed people of Pakistan as sheep. In the eyes of those who seek the aid of the Establishment to come into power, the meaning of democracy is to honor the “boot”. What does he know about the sanctity of astute people and their vote? People know very well that you [Nawaz Sharif] fled abroad after making deals twice; and when you went to jail, you created a big fuss, crying and groaning. People also know very well that you have not spent a single day in jail like I have. You either feigned illness and laid in hospital beds, or stayed in government guest houses with five star facilities, begging for forgiveness and asking for NROs (National Reconciliation Ordinance). The nation is now aware of your reality.
Your party [PLMN] could not even win 20 seats per the London Plan. According to the London Plan, you were meant to have been the Captain, but your Third Umpire deceived you, becoming the captain himself and made you the twelfth player.
I strongly condemn the violent attack on the Aman Jirga (Tribal Peace Conference) by the Inspector General of Khyber Pakhtunkhwa at the behest of the federal government, without the volition nor permission of the Provincial Government. This act of the federal government through the IG is brazen interference in provincial affairs and an open attack on provincial autonomy.
Standing up for your liberation is the best form of ‘jihad’ [struggle]. The Almighty has created man free, and to strive for one’s freedom is the most favorite act in the sight of God. It is due to this that those who endeavor for freedom are given the highest status, that of martyrs and the position of martyrs is the highest after the prophets. History bears witness, those nations that embraced subservience never developed. Right now, we are fighting for our sovereignty, which requires sacrifices. I am ready to sacrifice my life for this freedom movement. I will never leave my people and my country and go elsewhere. I will stay right here in my country. No matter how much you make me suffer, or how you punish me, I will always stand up for the freedom of my nation. The people of Palestine are sacrificing their lives every day for their freedom. I too am ready to face any hardship. Therefore, I want to give a message to my nation that you should not back down from nor hesitate to give any sacrifice for your freedom. Freedom is your right and your struggle and your sacrifice will please the Almighty. Democracy and the rule of law have completely eroded from our country, so we have to struggle tirelessly to regain them.
May God help and guide us.
Long Live Pakistan!
سابق وزیراعظم عمران خان کا عوام کے نام پیغام
تمام تر فسطائیت اور حکومتی جبر، رکاوٹوں کے باوجود خوف کی زنجیریں توڑ کر باہر نکلنے پر میانوالی، فیصل آباد اور بہاولپور کے عوام کو مبارکباد پیش کرتا ہوں۔
میں چاہتا ہوں کہ آج (4 اکتوبر بروز جمعتہ المبارک) آپ سب پرامن احتجاج کیلئے ڈی چوک اسلام آباد پہنچیں اور لاہور اور اس کے گردو نواح کے اضلاع کے شہری 5 اکتوبر، بروز ہفتہ مینار پاکستان پر احتجاج کی تیاری کریں۔
یہ جنگ اپنے فیصلہ کن مرحلے میں ہے اللہ کے فضل سے ہم اپنی حقیقی آزادی کی لڑائی جیت رہے ہیں۔ اقتدار پر قابض ظالم ہمیں خوف زدہ کر کے ہماری جیت کو شکست میں بدلنا چاہتے ہیں۔چنانچہ آپ بے خوف ہو کر نکلیں اور یاد رکھیں کہ اگر اب بھی آپ نے آگے بڑھ کر خود کو حقیقی طور پر آزاد کروانے میں ہچکچاہٹ سے کام لیا تو یہ ظالم آپ کو چیونٹیوں کی طرح مسل کر رکھ دیں گے اور آپ کی آئندہ نسلوں کو بھی اپنا غلام بنا لیں گے جن پر ان کی اولادیں حکومت کریں گی۔
سپریم کورٹ میں ڈرامہ چل رہا ہے اور میں نے تاریخ میں اتنا بےشرم چیف جسٹس نہیں دیکھا جو اپنی ذاتی ایکسٹنشن (اپنی نوکری کی مدت میں توسیع) کی خاطر ہر وہ فیصلہ دے رہا ہے جس کی قانون اور آئین اجازت نہیں دیتے۔ قاضی “ایکسٹینشن گینگ آف تھری” کا حصہ ہوتے ہوئے پاکستانی قوم کے حقوق کا تحفظ کرنے کی بجائے ان کو ایکسٹینشن مافیا اور پی ڈی ایم کا غلام بنا رہا ہے۔ کسی بھی ملک میں عوام کے حقوق کا دفاع عدلیہ کی ذمہ داری ہوتی ہے۔ لیکن یہاں چیف جسٹس خود ہی عوام کے حقوق کا خون کر رہا ہے۔ دنیا میں کہاں ایسا ہوتا ہے کہ کوئی جج عدالت میں بیٹھ کر اپنی ملازمت بچانے کیلئے آئین و قانون کو روند کر اپنے ہی حق میں فیصلے کرتا رہے۔ یہ کانفلیکٹ آف انٹرسٹ (مفادات کے تصادم) کی بدترین مثال ہے۔ اس نے جمہوریت اور اخلاقیات کا جنازہ نکال دیا ہے۔ ججز اخلاقی برتری کی بنیاد پر عدالتوں میں بیٹھتے اور فیصلے کرتے ہیں۔ قاضی فائز عیسیٰ کی شکل میں بطور چیف جسٹس عوام کے حقوق کے سب سے بڑے محافظ نے عوام کے حقوق پر سب سے بڑا ڈاکہ ڈالاہے۔
جنرل جیلانی کی گود میں پلنے والے نے چپ کا روزہ توڑا ہے اور پاکستان کے باشعور عوام کو بھیڑ بکریاں قرار دیا ہے۔ اسٹیبلشمنٹ کی مدد سے ہمیشہ اقتدار میں آنے والے کی نظر میں جمہوریت کا مطلب ہمیشہ بوٹ کو عزت دینا ہی ہوتا ہے۔ اسے کیا معلوم کہ باشعور عوام اور ان کے ووٹ کا تقدس کیا ہے۔ عوام اچھی طرح جانتے ہیں کہ تم 2 مرتبہ ڈیل کر کے بیرون ملک بھاگے اور جیل گئےت و وہاں رو رو کر تم نےجیل کے سارے ٹشو پیپرز ہی ختم کر ڈالے۔ عوام یہ بھی اچھی طرح جانتے ہیں کہ میرے جیسی جیل میں تو تم نے ایک دن بھی نہیں گزارا۔ یا تو بیماری کا بہانہ بنا کر ہسپتال کے بیڈ پر لیٹے رہے یا فائیو سٹار سہولیات کے ساتھ کسی سرکاری مہمان خانے میں بیٹھ کر معافیاں اور این آر او کی بھیک مانگتے رہے۔ اب عوام باشعور ہوچکے ہیں اور تمہارا اصلی چہرہ ان پر بےنقاب چکا ہے۔
لندن پلان کے مطابق اس لیکشن میں تمھاری جماعت نے 20 سیٹیں تک نہیں جیتیں جبکہ لندن پلان کے مطابق تمہیں کپتان ہونا تھا لیکن تھرڈ ایمپائر تمہیں Deceive (دھوکہ دے کر) کر کے خود ہی کپتان بن گیا اور تمہیں بارہواں کھلاڑی بنا دیا۔
میں وفاقی حکومت کی جانب سے اپنے غلام آئی جی خیبر پختونخواہ کے ذریعے صوبائی حکومت کی مرضی اور اجازت کے بغیر امن جرگے پر حملے اور پرتشدد کاروائی کی شدید الفاظ میں مزمت کرتا ہوں۔ آئی جی کے ذریعے وفاقی حکومت کا یہ اقدام صوبائی امور میں کھلی مداخلت اور صوبائی خود مختاری پر کھلا حملہ ہے۔
اپنی آزادی کیلئے جدوجہد کرنا بہترین جہاد ہے۔ اللہ تعالی نے انسان کو آزاد پیدا کیا ہے اور اپنی آزادی کیلئے کوشش کرنا اللہ کے نزدیک پسندیدہ ترین عمل ہے۔ اسی وجہ سے آزادی کی خاطر لڑنے والوں کو شہید کا اعلیٰ ترین درجہ دیا گیا ہےاور شہید کا مقام انبیاء کے بعد سب سے اونچا ہوتا ہے۔ تاریخ گواہ ہے کہ وہ قومیں جنہوں نے غلامی کو قبول کیا وہ کبھی بھی ترقی یافتہ نہیں ہو پائیں۔ اس وقت ہم اپنی آزادی کی تحریک میں ہیں جس کے لئے قربانیوں کی ضرورت ہے۔ میں اس آزادی کی تحریک کیلئے اپنی جان بھی قربان کرنے کو تیار ہوں۔ میں اپنے لوگ اور اپنا ملک چھوڑ کر کہیں جاؤں گا۔ میں تو یہیں ملک میں ہوں۔ جتنی مرضی سختی کر لیں یا جو چاہے سزا دے دیں میں ہمیشہ اپنی اور اپنی قوم کی آزادی کیلئے کھڑا رہوں گا۔ فلسطینی اپنی آزادی کی خاطر ہر روز جانوں کی قربانیاں پیش کر رہے ہیں۔ میں بھی ہر سختی کیلئے تیار ہوں۔ اس لئے میں اپنی قوم کو پیغام دینا چاہتا ہوں کہ آپ بھی اپنی آزادی کیلئے کسی بھی قسم کی قربانی سے گھبرائیں نہ اس سے پیچھے ہٹیں۔ آزادی آپ کا حق ہے اور آپ کی اس جدوجہد، ان قربانیوں سے اللہ تعالیٰ آپ سے راضی ہوگا۔ ہمارے ملک میں جمہوریت اور قانون کی حکمرانی بلکل ختم ہو چکی ہے جس کے حصول لئے ہمیں کڑی جدوجہد کرنا ہو گی۔
اللہ ہم سب کا حامی و ناصر ہو۔
پاکستان زندہ باد۔!