پاکستانی میڈیا کی چیخ و پکار یا پاکستانی میڈیا کا کردار | Pakistan Tehreek-e-Insaf
pakistani-media-insaf-blog.


صدیق جان 92 نیوز کے پروگرام مقابل کیلئے رپورٹنگ کرتے ہیں اور انہوں نے یوٹیوب پر اپنا چینل بنایا ہوا ہے جہاں وہ سپریم کورٹ میں ہونے والے تمام اہم کیسز کی کارؤائی کا حال بیان کرتے ہیں. پچھلے دنوں انکی ایک وڈیو دیکھی کہ پاکستانی میڈیا پاکستان تحریک انصاف کی حکومت آنے کے بعد اتنا شور مچارہی ہے

اور آیا کیاواقعی میں فوج میڈیا کے خلاف ہے؟
میں نے بھی آپ سب سے وعدہ کیا تھا کہ پاکستانی میڈیا کے کردار کے بارے میں لکھونگا تو چلیں جناب شروع کرتے ہیں.
پاکستان تحریک انصاف کی حکومت آنے سے پہلے پچھلی حکومتوں نے اپنی جعلی ترقی کے نام پر میڈیا کو اربوں کے اشتہارات دیئے. خاص کر مسلم لیگ ن کی حکومت نے پانامہ کیس آنے کے بعد میڈیا ہاؤسز کو اربوں روپوں کے اشتہارات دیئے تاکہ عوام کو پانامہ کیس کے سلسلے میں گمراہ کیا جاسکے. لیکن عمران خان نے عوام میں اتنی بیداری پیدا کردی تھی کہ اربوں کے اشتہارات بھی عوامی رائے کو تبدیل نا کرسکے. بہت سارے میڈیا ہاؤسز مالکان کے دوسرے بہت سے کاروبار ہیں جہاں سے وہ لاکھوں کروڑوں کمانے کے باوجود ٹیکس نہیں دیتے ہیں. اسکے علاوہ بڑے بڑے کاروباری بعانڈز کے اشتہارات سے میڈیا ہاؤسز چلتے ہیں. کچھ میڈیا ہاؤسز کو فوج اور ملک کے خلاف بھونکنے پر غیر ملکی این جی اوز فنڈنگ کرتی تھی.

  1. جیسے ہی پاکستان تحریک انصاف کی حکومت آئی انہوں نے مندرجہ ذیل کام کیئے. جس سے میڈیا ہاؤسز کی اب چیخیں نکل رہیں ہیں.
  2.  میڈیا ہاؤسز پر سرکاری اشتہارات بند کردیئے گئے ہیں اور جو اشتہارات دیئے جارہے ہیں انکے نرخ تین گنا کم کردیئے گئے ہیں.
  3. . میڈیا ہاؤسز مالکان اور بڑے بڑے اینکرز کو FBR کی طرف سے ٹیکس جمع کرنے کے نوٹسز دیئے گئے ہیں.
  4. . ریٹنگ کے حوالے سے جن جن میڈیا ہاؤسز نے اپنی اجارہ داری بنائی ہوئی تھی اس اجارہ داری کو ختم کرکے یعنی جعلی ریٹنگ کو ختم کرکے اب اصل ریٹنگ کی جاتی ہے. جس سے بڑے بڑے میڈیا ہاؤسز کے غبارے سے جعلی ریٹنگ کے نام پر بھری گئی ہوا نکل چکی ہے.
  5.  جعلی ریٹنگ ختم ہونے کے بعد اور چینلز کی اصلیت جاننے کے بعد جتنے بڑے برانڈز ہیں ان میں سے زیادہ تر نے اپنے اشتہارات الیکٹرانک میڈیا میں دینے کی بجائے اب ڈیجیٹل میڈیا پر اپنے اشتہارات لگانا شروع کردیئے ہیں.
  6.  پہلے ابصار عالم جیسے اشخاص کے ذریعے پیمرا کو کنٹرول کرکے حکومت اپنے مخالفین کو نوٹسز جاری کرتی تھی لیکن اب پیمرا مکمل آزادانہ طور پر کام کررہا ہے اور جو بھی پیمرا قوانین کی خلاف ورزی کررہا ہے اسکے خلاف فوری کاروائی کی جارہی ہے.

 جو اینکرز اپنے ملکی افواج اور ملک کے خلاف سازش میں شریک ہیں حکومت انکے خلاف بھرپور کاروائی کررہی ہے اور کسی کے بھی بلیک میلنگ میں نہیں آرہی ہے. بلکہ فوج بھی اپنے ادارے اور ملک کی بقا کی خاطر حکومت کیساتھ ایسے تمام افراد کا ڈیٹا شیئر کررہی ہے تاکہ ایسے افراد کے خلاف بھرپور کاروائی کی جاسکے.
ان تمام عوامل کی بناء پر میڈیا عوام کے ذہنوں میں پاکستان تحریک انصاف کی حکومت اور فوج کے خلاف پروپیگنڈہ کررہی ہے. تاکہ حکومت اور فوج کو پریشر میں لاکر ان اقدامات سے روکا جاسکے. لیکن پاکستانی عوام اب یہ جان چکی ہے کہ پاکستانی میڈیا صرف اور صرف اپنے کاروبار کی بڑھوتری اور پیسے کمانے کی خاطر وہ اقدامات کررہی ہے جس سے ملک اور قوم کی بجائے انکی جیبیں بھری رہیں. لیکن میڈیاوالے شائد یہ بھول گئے ہیں کہ پاکستان میں اب بھی ایسے ذی شعور لوگ اور پاکستان تحریک انصاف کے نوجوانان موجود ہیں جو پاکستان اور عمران خان کے راہ میں آنے والی ہر رکاوٹ اور بہالے جائے گی. انشاءاللہ