ہماری امید روشن اور فخر سلامت ہے انصاف بلاگ | Pakistan Tehreek-e-Insaf
umeed-insaf-blog

 

ہمیں فخر ہے کہ ہم تحریک انصاف کے فرنٹ لائن مجاہدین میں رہے ہیں۔ آپ ہمیں نہ بتائیں کہ خدانخواستہ ہم پی ٹی آئی کی جیت کے لئے لڑنے پر شرمندہ ہیں۔ 

ہرگز نہیں ہم نے یہ جنگ چار ماہ چھ ماہ اور آٹھ ماہ کے پروپیگنڈوں کے جواب دینے کے لئے نہیں لڑی ۔ ہم نے یہ جنگ آٹھ ماہ سال کی ڈیڈ لائن کے لئے بھی نہیں لڑی۔

 لیکن حیرت ان پر ہوتی ہے جن کی صبر کی ٹرین تین ماہ بعد ہی پٹری سے اتر گئی تھی اور آج آٹھ ماہ بعد انہیں لگتا ہے کہ کشتی اب ڈوبی کہ تب ڈوبی ۔

ان کی باتیں سن کر ہمیں یہ سمجھ نہیں آتا کہ صبر کا وہ وسیع سمندر کہاں ہے جو تیس سال کے مک مکا ، کرپشن کی سیاست کو برداشت کرتا رہا۔ 

یقین نہیں آتا کہ یہی قوم ہے جو دہائیوں سے “گہری نیند” سو کر ملک کے حالات کو اس  حد تک لانے کی بلواسطہ زمے دار ہوکر بھی آج کے نتائج کا زمے دار نئی حکومت کو کہتی ہے۔ 

چلیں لمحۂ شکر ہے کہ یہ قوم جاگی اور امید ہے جاگتی رہے گی۔ کیونکہ یہ تیسرا راستہ جو ہم نے اس ملک کو دینے کے لئے جدوجہد کی اسکے سوا دائیں اور بائیں ان کے پاس تیس سال والی کھائی اور کنویں کے سوا کوئی راستہ نہیں۔ 

ہم خوابوں کی دنیا میں نہیں حقیقی دنیا میں رہتے ہیں اس لئے جانتے ہیں کہ ہمیں ابھی اسی پتھریلی راہ گزر سے گزرنا ہے جو وراثت میں ملی ہے لیکن ہاں ہمیں یقین ہے کہ اس راستے پر چل کر کچھ جلد کچھ بدیر سہی، بہتری ضرور آئے گی ۔ 

‏‎کیونکہ یاد رکھیں جب  حکمراں ہو کر کوئی اپنے حصے  کا کام نہیں کرتا تو کوئی اور کرے گا ۔ قدرت کا یہی نظام ہے جو گیپس بنتے ہیں وہ فِل بھی ہوتے ہیں۔
 
جب بھی حکومتی اداروں کے کام نہ کرنے سے سسٹم میں خلل پڑتا ہے ۔لوگ تکالیف اٹھاتے ہیں تو  کوئی اور لوگوں کی تکلیف دور کرنے کے لئے سامنے آتا ہے ۔ اگر ایسا ہوا تو آپ سے پہلے انہیں رخصت کرنے والے بھی ہم ہونگے۔ اور کسی نئے مسیحا کو ویلکم کرنے والے بھی ہم ہی ہونگے ۔ لیکن ہماری امید کی شمع بھی روشن ہے اور ہمارا فخر بھی ابھی سلامت ہے الحمداللہ ۔