Message of Former Prime Minister Imran Khan from Adiala Jail - 22 November 2024 | Pakistan Tehreek-e-Insaf

 

Message of Former Prime Minister Imran Khan from Adiala Jail - 22 November 2024

“November 24th is the day to break free from slavery. The rule of law, constitution, and human rights are suspended in Pakistan, forcing the nation to come out to protest and make sacrifices. The nation must decide whether to wear the yoke of slavery like Bahadur Shah Zafar or to adorn the crown of freedom like Tipu Sultan.

I have excellent relations with Saudi Arabia. When I was attacked in Wazirabad, one of the first calls I received was, through the embassy, from HRH Crown Prince Mohammed bin Salman. Saudi Arabia has always stood by us in difficult times.

Only two weeks prior to our government being toppled, we held a very successful OIC foreign minister's conference in Islamabad, which would have been impossible to do had Saudia Arabia not supported and stood with us.

Bushra Bibi's statement was deliberately taken out of context to draw our brotherly country KSA into a needless controversy. She didn't mention Saudi Arabia at all.

My government was toppled through conspiracies, all orchestrated by General Bajwa. I tried to have these investigated through the Chief Justice and General Tariq Khan, but General Bajwa did not allow that to happen.

Bushra Bibi has no connection with politics; she only conveyed my message to the nation, as my wife, regarding the November 24th protest.

The nation should focus on the November 24th protest. God willing, you will emerge victorious.”

 

سابق وزیراعظم عمران خان کا اڈیالہ جیل سے پیغام - 22 نومبر 2024

چوبیس نومبر غلامی سے نجات کا دن ہے

ملک میں قانون کی حکمرانی ، آئین کی پاسداری اور انسانی حقوق معطل ہیں جس کی وجہ سے پوری قوم کا باہر نکل کر قربانی دینا نا گزیز ہو چکا ہے-

قوم کو فیصلہ کرنا ہو گا کہ بہادر شاہ ظفر کی طرح موت تک غلامی کا طوق پہننا ہے یا ٹیپو سلطان کی طرح مرتے دم تک آزادی کا سہرا پہننا ہے!!

سعودی عرب سے میرے مثالی تعلقات ہیں۔ جب وزیر آباد میں مجھ پر قاتلانہ حملہ ہوا تو مجھے سب سے پہلی کال سفارت خانے کے ذریعے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کی آئی۔ ہمارے دور میں شہزادہ محمد بن سلمان نے پاکستان کا تاریخی دورہ بھی کیا- ہماری حکومت کے خاتمے سے دو ہفتے پہلے OIC وزرائے خارجہ کی کانفرنس اسلام آباد میں منعقد ہوئی جو سعودی عرب کے بغیر ممکن ہی نہیں تھی- سعودی عرب ہر مشکل مرحلے میں ہمارے ساتھ کھڑا رہا ہے-

بشریٰ بی بی کے بیان کو توڑ مروڑ کر قوم کی توجہ بٹانے کی ناکام کوشش نہ کی جائے ۔ انھوں نے سعودی  عرب کا نام نہیں لیا- ہماری حکومت کے خلاف تمام سازشوں میں جنرل باجوہ کا ہاتھ تھا- میں نے اس وقت بھی چیف جسٹس اور جنرل طارق خان کے ذریعے سازش کی تحقیقات کروانے کی کوشش کی مگر جنرل باجوہ نے ایسا نہیں ہونے دیا اگر تب شفاف تحقیقات ہو جاتیں تو سچ کھل کر سامنے آ جاتا۔

بشریٰ بی بی کا سیاست سے کوئی تعلق نہیں، بطورِ اہلیہ انہوں نے احتجاجی کال کے حوالے سے قوم تک میرا پیغام پہنچایا- نواز شریف کے لیے مشرف دور میں کلثوم نواز بھی نکلی تھیں مگر اس نے ڈکٹیٹر ہوتے ہوئے بھی خاتون کو جیل میں نہیں ڈالا تھا مگر بشریٰ بی بی کو 9 ماہ جھوٹے مقدمات میں قید میں ڈالا گیا-

قوم اپنی توجہ 24 نومبر کے احتجاج پر رکھے-

انشاللہ فتح آپ کی ہو گی”

سابق وزیراعظم عمران خان کا اڈیالہ جیل سے پیغام