Message from the former Prime Minister, Imran Khan | Pakistan Tehreek-e-Insaf

 

Message from the former Prime Minister, Imran Khan

 

The London Plan has been completely exposed. According to which PTI was supposed to be completely crushed, all cases against Nawaz Sharif were meant to be dismissed, and Imran Khan was meant to be imprisoned. The main character of this plan is (Justice) Qazi Faez Isa who, in line with the plan, is acting as a player rather than an umpire.

Qazi Faez Isa is shielding the injustice against us. He is hearing every case that can damage our political identity instead of cases involving our fundamental rights, level playing field in the elections, atrocities against women, and the wrongs against us. The role of Qazi is that of Justice Munir. In fact, he has become Justice Munir Pro Max because every decision he makes is contrary to justice and in favor of the Extension Mafia. The Extension Mafia, only to extend their tenure (in service), is bent upon destroying the country, and we will protest peacefully to stop them. The Extension Mafia is using an illegitimate parliament to hatch the heinous conspiracy of destroying the character of the Constitution through amendments. I warn them to desist from these constitutional amendments.

According to the London Plan, Nawaz Sharif was meant to have been made the captain. But he, too, was cheated and the Third Umpire took the captaincy for himself, making Nawaz Sharif merely the twelfth man.

Shehbaz Sharif has been busy building his narrative these days, blaming us for the May 9th (false flag) incidents as an insurance policy for PMLN. I advise him to have some courage and ask “them” for the CCTV footage of May 9yh. Once the footage is found, this will be an open and shut case.

Ali Amin Gandapur has given a fantastic statement. I fully endorse it. Society moves towards a revolution when its justice system fails it. And revolution is inevitable given the injustice that is being inflicted upon us. Our women are imprisoned, yet nobody is hearing their cases. Nobody in the system was bothered when an 80-year-old woman was charged with terrorism (for peacefully protesting). We have always protested peacefully, always obeyed the law, but the law is incapable of protecting us anymore.

I pay tribute to the people of Rawalpindi for the way in which they resisted fascism, where they stood firm despite being tear-gassed, shot by rubber bullets, and even live ammunition.

I would also like to express my appreciation for Ali Amin Gandapur and the people of Khyber Pakhtunkhwa for the way they came out in large numbers and stood for Haqeeqi Azadi - genuine democracy, sovereignty, and the rule of law - and marched to Rawalpindi under the leadership of Ali Amin Gandapur to register their protest. Ali Amin Gandapur has played an active role in ensuring that my message reaches the people of Khyber Pakhtunkhwa and awakens them.

Democracy means liberty. With democracy, comes the rule of law and accountability. The rule of Law ensures justice and the people have the right to hold their elected representatives accountable. Democracy is real freedom and we will continue our struggle until we attain that. Liberty is never served on a platter; it demands great sacrifice. My wife and I have been (wrongfully) imprisoned for fifteen months. Nobody should be afraid of going to jail. If jail couldn’t break me, you should not be afraid of it either.

A desperate effort is being made to subjugate the judiciary. Judges from the High Courts are writing letters to the Supreme Court but Qazi is destroying his own institution, in line with the London Plan. “They” want to reduce the High Courts to (the level of) Sessions Courts and abolish the Supreme Court so that they can control the superior judiciary just like they have managed the (makeshift) courts here in jail, which have handed down three convictions in five days to my wife and me. We will defend (the independence of) the judiciary and go to any (lawful) extent for the nation’s freedom.

We will protest in Mianwali, Faisalabad, and Bahawalpur on October 2nd for the independence of judiciary and for democracy. We will also hold a protest at Minar-e-Pakistan in Lahore on October 5th. As for Islamabad, I have sent a message to Ali Amin Gandapur to call for a protest at D-Chowk on October 4th.

Long Live Pakistan!

 

سابق وزیراعظم عمران خان کا پیغام

 

اس وقت سارا لندن پلان پوری طرح بے نقاب ہو چکا ہے۔ جس کے مطابق تحریک انصاف کو کرش کرنا، نواز شریف کے کیس معاف کروانا  اور  عمران خان کو جیل میں ڈالا جانا تھا۔ اس پلان کے تحت قاضی فائز عیسیٰ جو کہ ایمپائر کی جگہ کھلاڑی بن کر کھیل رہا ہے۔ وہ اس پلان کا مرکزی کردار بنا ہوا ہے۔

قاضی فائز عیسیٰ ہم پر ظلم کو تحفظ دے رہا ہے۔ اس نے ہمارے بنیادی حقوق، الیکشن لیول پلینگ فیلڈ، خواتین پر ظلم اور ہمارے ساتھ  ہوئے ظلم پر مبنی کیس کھولنے کی بجائے ہر وہ کیس سن رہا ہے جس میں ہماری سیاسی شناخت کو مسخ کیا جا سکے۔  قاضی کا کردار جسٹس منیر والا ہے، بلکہ یہ جسٹس منیر پرو میکس بن گیا ہے۔ کیونکہ اسکا ہر فیصلہ قانون کے خلاف اور ایکسٹنشن مافیا کے حق میں ہوتا ہے۔ ایکسٹنشن مافیا نے اپنی ایکسٹشن کیلیئے ملک کو تباہ کرنے کا تہیہ کر رکھا ہے اور ہم ایکسٹینشن مافیا کا راستہ پر امن احتجاج سے روکیں گے۔ ایکسٹنشن مافیا جعلی پارلیمنٹ کے ذریعے آئین کا تشخص تباہ کرنے کیلئے ایک انتہائی گھناونی سازش کر کے آئین میں ترمیم کا منصوبہ بنا رہے ہیں میں ان تمام کو اس آئینی ترمیم سے باز رہنے کی تنبیہ کرتا ہوں۔

لندن پلان کے مطابق نواز شریف کو کپتان بنایا جانا تھا لیکن اس کے ساتھ بھی دھوکہ ہوا اور تھرڈ ایمپائر خود ہی کپتان بن گیا اور نواز شریف کو بارہواں کھلاڑی بنا دیا۔

شہباز شریف آج کل بہت بیان بازی کر رہا ہے اور نو مئی جو ن لیگ کی انشورنس پالیسی ہے کا ذمہ دار بار بار ہمیں ٹھہرا رہا ہے۔ میں اس سے کہتا ہوں کہ ہمت کرو اور ان سے پوچھو کہ نو مئی کی سی سی ٹی وی فوٹیج کہاں ہے، فوٹیج ملنے سے یہ کیس فورا حل ہو جائے گا۔

علی امین نے بڑا زبردست بیان دیا ہے میں اس کے بیان کی مکمل تائید کرتا ہوں۔ جب معاشرے سے انصاف اٹھ جاتا ہے تو پھر معاملہ انقلاب کی جانب جاتا ہے۔ اور جس طرح کی بے انصافی ہمارے ساتھ ہو رہی ہے اب انقلاب ہی آئے گا۔ ہماری خواتین جیلوں میں پڑی  ہیں لیکن کوئی ان کے کیسز نہیں سن رہا۔ اسی سالہ بزرگ خاتون پر دہشت گردی کا پرچہ کاٹا گیا لیکن سسٹم میں کسی کو تکلیف نہیں ہوئی ۔ہم نے ہمیشہ پر امن احتجاج کیا، ہمیشہ قانون کا احترام کیا لیکن یہ قانون اب ہمیں تحفظ دینے سے قاصر ہے۔

میں راولپنڈی کی عوام کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں جس طرح انہوں نے فسطائیت کا مقابلہ کیا، جہاں ان پر آنسو گیس، شیلنگ اور سیدھی گولیاں ماری گئیں لیکن راولپنڈی کی عوام نے زبردست مقابلہ کیا۔

میں خیبر پختونخواہ کی عوام اور علی امین گنڈاپور کو بھی سراہتا ہوں جس طرح انہوں نے بڑی تعداد میں نکل کر حقیقی آزادی کیلیے جدوجہد کی اور علی امین کی سربراہی میں راولپنڈی کی جانب مارچ کیا اور اپنا احتجاج ریکارڈ کروایا۔ علی امین نے خیبر پختونخواہ کی عوام کو جگانے میں بھرپور کردار ادا کرتے ہوئے میرے موقف کو عوام تک پہنچایا۔ 

جمہوریت کا مطلب آزادی ہے، جمہوریت جب آتی ہے تو قانون کی حکمرانی اور احتساب ہوتا ہے۔ قانون کی حکمرانی سے انصاف قائم ہوتا ہے اور عوام کے پاس احتساب کا اختیار ہوتا ہے جو وہ  ووٹ کے ذریعے اپنے حکمران چن کر کرتے ہیں۔ جمہوریت حقیقی آزادی ہے اور ہم حقیقی آزادی کے حصول تک جدوجہد کرتے رہیں گے۔ آزادی پلیٹ میں رکھ کر نہیں ملتی اس کے لیے قربانیاں دینی پڑتی ہیں ، میں اور میری بیوی پندرہ ماہ سے جیل میں ہیں، کسی کے دل میں جیل جانے کا ڈر نہیں ہونا چاہئے، جیل مجھے نہیں توڑ سکی تو آپ نے بھی گھبرانا نہیں ہے۔

اس وقت عدلیہ کو قابو کرنے کیلئے سر توڑ کوشش کی جا رہی ہے۔ ہائی کورٹ کے ججز، سپریم کورٹ کو خط لکھ رہے ہیں لیکن قاضی لندن پلان پر عمل پیرا ہوتے ہوئے اپنے ہی ادارے کو تباہ کر رہا ہے۔ یہ سپریم کورٹ کو ختم اور ہائی کورٹ کو سیشن کورٹ بنانا چاہتے ہیں۔ جنہیں یہ ان عدالتوں کی طرح کنٹرول کر سکیں جیسی عدالتیں یہاں جیل میں مجھے اور میری بیوی کو پانچ دن میں تین سزائیں دے چکی ہیں۔ ہم عدلیہ کا دفاع کریں گے اور اپنی آزادی کیلئے ہر حد تک جائیں گے۔

عدلیہ کی آزادی اور جمہوریت کیلئے ہم دو اکتوبر کو میانوالی، فیصل آباد اور بہاولپور میں بھرپور احتجاج کریں گے۔ اور پانچ اکتوبر کو لاہور میں مینار پاکستان پر بھی احتجاج کریں گے۔ جبکہ اسلام آباد کیلئے میں نے علی امین گنڈاپور کو چار اکتوبر بروز جمعہ ڈی چوک میں احتجا ج کی کال دینے کا پیغام دیا ہے۔ 

پاکستان زندہ باد