Founding Chairman Imran Khan’s Message
Date: 22.05.2024
“During past two darkest years in Pakistan’s history, PTI’s political persecution was carried on with complete impunity. We were subjected to the prohibited war tool of collective punishment— our houses trespassed, our people killed and tortured, our businesses destroyed, even the elderly and children were not spared. For the sake of Pakistan, we have been very patient so far. But ENOUGH IS ENOUGH NOW!! The heinous attack on Rauf Hassan is very instigating and further demonstrates that the powerful are unwilling to accept dissent, preferring to resort to cowardly tactics rather than addressing the underlying problems.
I have repeatedly also emphasised that economic stability cannot be achieved without having political stability, and the last two years have shown how the economic conditions of the common man have worsened when a performing govt was ousted by the military establishment and their puppets were installed.
My message for my nation: we must now be ready to practically struggle against this fascist mafia. I instruct all of you— my central party leadership, central, provincial and local party organisation, members, workers, supporters and the common man to wait for my street agitation call.”
بانی چئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان کا خصوصی پیغام
ملکی تاریخ کے گزشتہ سیاہ ترین دو برس کے دوران پاکستان تحریک انصاف کو پوری ڈھٹائی سے بدترین سیاسی جبر و انتقام کا نشانہ بنایا گیا۔ ہم پر اجتماعی سزا (Collective Punishment) جیسا ممنوعہ جنگی حربہ آزمایا گیا ، ہمارے گھروں کی حرمت پامال کی گئی ہمارے لوگوں کو قتل کیا گیا، انہیں بدترین تشدد کا نشانہ بنایا گیا، ہمارے لوگوں کے کاروبار تباہ کئے گئے اور وحشت و بربریت کے اس پورے سلسلے کے دوران بوڑھوں اور بچوں تک کو نہیں بخشا گیا ۔ ہم اب تک پاکستان کے لیے ہی نہایت صبر و تحمل کا مظاہرہ کرتے آئے ہیں مگر اب بس، بہت ہوچکا!! رؤف حسن پر وحشیانہ حملہ نہایت اشتعال انگیز ہے جس سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ اس ملک کا نام نہاد طاقتور گروہ اختلافِ رائے کو برداشت کرنے پر بالکل آمادہ نہیں اور مسائل کے حل پر توجہ دینے کی بجائے ایسے بزدلانہ ہتھکنڈوں پر اتر آیا ہے۔
میں نہایت اصرار سے مسلسل یہ بھی کہتا آیا ہوں کہ سیاسی استحکام کے بغیر معاشی استحکام کا کوئی تصور ہی ممکن نہیں اور گزشتہ دو برس میں یہ ثابت بھی ہوا ہے کہ عسکری اسٹیبلشمنٹ کیجانب سے بہترین معاشی کارکردگی کی حامل حکومت کو ہٹا کر اپنی کٹھ پتلیاں ملک پر مسلط کرنے سے عام آدمی کے معاشی حالات کیسے بدترین تباہی کی بھینٹ چڑھے۔
اپنی قوم کے لیے میرا پیغام ہے کہ اب ہمیں اس فسطائی مافیا کے خلاف عملی جدوجہد کی تیاری پکڑنی چاہئے۔ میں اپنی مرکزی قیادت، مرکزی، صوبائی اور مقامی تنظیمات ، اراکین ، کارکنان، سپورٹرز اور عوام سمیت آپ سب کو ہدایت دیتا ہوں کہ میری جانب سے ملک گیر احتجاج کی کال کا انتظار کریں۔