Former Prime Minister Imran Khan’s informal interactions with reporters at Adiala Jail - September 15th, 2024
The mafia holding the country hostage along with their handlers are fighting only for their own survival, regardless of the national interest. This attack on the independence of the judiciary is a link in this chain of events.
All state institutions have been ruined. The Supreme Court is the final ray of hope for the nation. These so-called constitutional amendments take away the last bit of hope that the people have, and the institution, the entire system, is being put at stake so that the term in office of the person of their choice is extended.
They are amending the Constitution to bring in Qazi Faez Isa once again to prevent transparent investigations into human rights violations and electoral fraud. PML-N, who won less than 20 seats, is gearing up to attack the independent judiciary in much the same way as they physically assaulted the Supreme Court in 1997 when they were in government. The only difference is that this time the attack is in the shape of curbing the power of the judiciary.
However, let me make it clear today that the entire nation stands behind the judiciary. The nation knows how to protect the judiciary if the (fraudulently installed) Form 47 government, who do not have the public’s mandate, tries to subjugate the judiciary through constitutional amendments. They’re mistaken if they think we will accept it quietly. We will not accept this under any circumstances. Let me be clear, Pakistan Tehreek-e-Insaf will stand by the judiciary in every circumstance. We will call for massive protests across the country.
Since they have filed a case against me for tweeting about the Hamood-ur-Rahman Commission Report, they ought to read the report to the people. No martial law would ever have been imposed in Pakistan if (recommendations of) the Hamood-ur-Rahman Commission Report had been implemented. Even today, our country is under an undeclared martial law. What PML-N and PPP are doing is not parliamentary politics. They are, instead, dancing to the tunes of their puppet-masters. They claim to honor the public’s votes, but bow down to the military’s might.
They want to completely enslave the nation. How can people be abducted from the parliament without the Speaker’s permission? What is happening to us today could be done to them tomorrow. Nobody has ever been abducted from the parliament before this.
Shehbaz Sharif was about to be convicted in a money-laundering case, but (General) Bajwa rescued him. The money-laundering case against Shehbaz Sharif was proven. Except for that money-laundering case, all the other charges against Shehbaz Sharif, Nawaz Sharif, and Ishaq Dar were from before (our time in government).
A case was filed against Rana Sanaullah during our tenure by the ANF (Anti-Narcotics Force). How could we have known that narcotics were seized from his possession? The head of the ANF was a (serving) Major General. I called him in and questioned him. He briefed the Cabinet, presenting the evidence against Rana Sanaullah. He was the one who told us that Rana Sanaullah was caught with drugs in his possession. Before we did it, no one had the courage to call heads of these departments and question their actions. That too, against our own political opponents. When they abducted the journalist Matiullah Jan, we ensured his safe recovery.
Holding political rallies is our legal and constitutional right. We will hold our rally in Lahore on September 21st, irrespective of getting permission. People came out and attended our rally in Islamabad despite obstacles and barricades. Has Punjab become a police state, refusing us permission to hold public rallies? Our party is preparing for a street movement. I have asked my party and the nation as a whole to get ready. The current regime will be responsible for whatever happens then.
Sacrifices have to be made when fighting for one’s freedom. I have been unjustly incarcerated for over a year; is that not a sacrifice? I have faith that لا اله الا الله (There is not God, but One). I would rather lay down my life than bow down in servitude. My message to the nation is to never accept their slavery!
بانی پاکستان تحریک انصاف عمران خان کا اڈیالہ جیل سے پیغام؛
قابض مافیا اور اس کے ہینڈلرز ملکی مفاد سے قطع نظر صرف اپنی بقا کی جنگ لڑ رہے ہیں۔ عدلیہ کی آزادی پر حملہ بھی اسی سلسلے کی ایک کڑی ہے۔ ملک میں تمام اداروں کو تباہ کر دیا گیا ہے۔ ایک سپریم کورٹ بچا ہے جوقوم کی آخری امید اور سہارا ہے۔ قوم کی اس آخری امید کو آئینی ترمیم کے ذریعے ختم کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے اور ایک مرتبہ پھر من پسند شخص کو ایکسٹینشن دینے کے لیے پورے ادارے اور ملک کے نظام کو داؤ پر لگایا جا رہا ہے۔ انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں اور انتخابی فراڈ کی شفاف تحقیقات سے بچ نکلنے کے لیے نئی آئینی ترامیم کی ذریعے قاضی فائز عیسیٰ کو لانے کی کوشش کی جا رہی۔ ۲۰ سے کم سیٹیں جیتنے والی نون لیگ عدلیہ پر بالکل اسی طرز کا حملہ کرنے کی تیاری کر رہی ہے جس طرح مسلم لیگ ن کی حکومت نے 1997 میں ڈنڈوں سے سپریم کورٹ پر حملہ کر دیا تھا۔ فرق صرف یہ ہے کہ اب کی بار حملہ عدلیہ کے اختیارات سلب کرکے کیا جا رہا ہے۔
لیکن میں آج ایک بات واضح کرنا چاہتا ہوں کہ پوری قوم عدلیہ کے پیچھے کھڑی ہے۔ عوامی مینڈیٹ سے عاری فارم 47 کی حکومت نے اگر آئینی ترمیم کے ذریعے عدلیہ کو اپنے تابع کرنے کی کوشش کی تو پوری قوم جانتی ہے کہ عدلیہ کی حفاظت کیسے کرنی ہے۔ اگر یہ سمجھتے ہیں کہ ہم چپ کر کے بیٹھ جائیں گے تو یہ ان کی بھول ہے ہم کسی صورت اس کو قبول نہیں کریں گے ۔ آئینی عدالت کا جو شوشہ انہوں نے چھوڑا ہے اس پر میں یہ واضح کر دوں کہ پاکستان تحریک انصاف ہر صورت ملک کی عدلیہ کے ساتھ کھڑی ہو گی۔ ہم ملک بھر میں بھرپور احتجاج کی کال دیں گے۔
مجھ پر حمود الرحمان کمیشن رپورٹ کی ٹویٹ کی ایف آئی آر کاٹ دی گئی ہے تو ساتھ میں ان کو چاہیے کہ یہ حمود الرحمان کمیشن رپورٹ بھی قوم کو پڑھ کر سنا دیں۔اگر حمود الرحمان کمیشن رپورٹ پر عمل کر لیا جاتا تو پاکستان میں کبھی مارشل لا نہ لگتا۔ اس وقت بھی ملک میں غیر اعلانیہ مارشل لاء نافذ ہے۔ ن لیگ اور پیپلز پارٹی پارلیمانی سیاست نہیں بلکہ کٹھ پتلیوں کی طرح چند اشخاص کے اشاروں پر ناچ رہی ہیں۔ ووٹ کو عزت دو کا کہہ کر بوٹ کو عزت دی جا رہی ہے۔
یہ مکمل طور پر قوم کو غلام بنانے جا رہے ہیں۔سپیکر کی مرضی کے بغیر پارلیمنٹ سے لوگوں کو کیسے اٹھایا جا سکتا ہے۔آج جو ہمارے ساتھ ہو رہا ہے کل ان کے ساتھ بھی ہو سکتا ہے۔ پارلیمنٹ سے آج تک کسی کو نہیں اٹھایا گیا۔ شہباز شریف کو منی لانڈرنگ کیس میں سزا ہونے والی تھی باجوہ نے اس کو بچا لیا۔شہباز شریف پر منی لانڈرنگ کا ثابت شدہ کیس تھا۔منی لانڈرنگ کے کیس کے علاوہ شہباز شریف ، نواز شریف اور اسحاق ڈار پر تمام کیسز پرانے تھے۔ ہمارے دور میں رانا ثنا اللہ پر اے این ایف نے کیس بنایا تھا۔ ہمیں کیا پتہ تھا کہ رانا ثنا اللہ سے منشیات پکڑی گئی ہے ۔ اے این ایف کا سربراہ میجر جنرل تھا۔میں نے اے این ایف کے سربراہ کو بلایا اور اس سے پوچھا تھا۔ اس نے آ کر کابینہ کو بریفنگ دی تھی اور رانا ثنا اللہ کے کیس سے متعلق ثبوت پیش کیے تھے ۔ انھوں نے ہی ہمیں بتایا تھا کہ رانا ثنا اللہ سے منشیات پکڑی گئی ہے ۔ ہم سے پہلے کسی میں جرات نہیں تھی کہ ان کو بلا کر کابینہ کے سامنے اپنے ہی مخالفین کے بارے میں یہ سوال پوچھا جائے کہ آپ نے ان پر منشیات کا یہ کیس کیوں بنایا۔۔صحافی مطیع اللہ جان کو جب اٹھایا گیا تھا تو اس کو میں نے چھڑوایا۔
جلسہ کرنا ہمارا جمہوری اور آئینی حق ہے۔ اجازت ملے یا نہ ملے، 21 ستمبر کو ہم ہر صورت لاہور میں جلسہ کریں گے۔ اسلام آباد میں رکاوٹیں کھڑی کی گئیں مگر اسکے باوجود لوگ نکلے۔ پنجاب کیا پولیس اسٹیٹ بن گیا ہے جو ہمیں جلسہ نہیں کرنے دیا جائے گا۔ ہم پارٹی کو سٹریٹ موومنٹ کے لیے تیار کر رہے ہیں۔ میں اپنی قوم اور پارٹی کو کہہ رہا ہوں کہ تیاری کریں۔ جو بھی ہوگا اس کا ذمہ دار موجودہ رجیم ہو گا۔
جب آزادی کی جنگ ہوتی ہے تو قربانیاں دینا پڑتی ہیں۔میں جیل میں سوا سال سے ناحق قید ہوں کیا یہ کوئی قربانی نہیں؟ میں لا اله الا الله پر یقین رکھتا ہوں۔ میں جان کی قربانی کے لیے بھی تیار ہوں لیکن کسی کی غلامی قبول نہیں کروں گا۔ قوم سے بھی کہتا ہوں کہ ان کی غلامی ہرگز قبول نہیں کرنی۔