Former Prime Minister Imran Khan’s Conversation with Journalists and Lawyers in Adiala Jail - November 7, 2024
There is hardly any democracy in the country anymore. The judiciary guarantees freedom in a democratic country, but that is not so anymore. Democracy does not come from elections alone in a country, it is necessary to have clean elections, independent judiciary, rule of law and accountability for genuine democracy to exist.
The country’s media is under complete censorship right now. I have seen newspapers. They do not publish my statements.
Through Constitutional Amendments, the government has completely taken over the Supreme Court as well. Now nobody can hold them accountable for any injustices and oppression that they commit. Qazi Faez Isa and the chief election commissioner helped them defeat and steal the mandate of the country’s largest political party, Pakistan Tehreek-e-Insa. They have made all these legislative amendments to safeguard this theft of the public mandate, by using this unconstitutional parliament, unconstitutional president, unconstitutional prime minister - a system which is a result of election theft. The purpose of this legislation is to curtail the rights of the people.
An extension in the tenure of the army chief would be the military’s internal affair had the chief been neutral. The current chief is safeguarding this illegitimate government. The government has extended the tenure of the army chief to protect this theft of the public mandate. There should have been a legal debate about this in the Parliament. This was a very important matter and was legislated without any legal debate.
My message to my entire party, especially the leadership, is to prepare for a protest movement. The protest will be led by the joint leadership of PTI. A ticket holder or party official who does not participate in the protest has no place in the party and we will not give them a party ticket for the next election.
My message to my nation is that sacrifices must be made for our rights and freedom. Everyone must stand for genuine freedom, rule of law and an independent judiciary. A government cannot run through brute force. I have been unjustly imprisoned for the last sixteen months. If we do not stand up to them today, democracy will completely be destroyed in Pakistan. My belief is that death is better than slavery. If they want to try me in military courts, then so be it, I am ready for that too, but I will not accept their slavery. Two of my sisters were also jailed and one of my sister's son has been in military jail for one and a half years. I am ready for any sacrifice.
I congratulate Donald Trump on winning the election and becoming the 47th president of the United States. Donald Trump's victory is a positive thing for Pakistan. I hope that President Trump will remain neutral, unlike Joe Biden, who believed the falsehood propagated through Hussain Haqqani’s lobbying against me at the behest of General Bajwa. My release will not be decided upon in America, but here in Pakistan.
I admit that I made two mistakes. The first was giving an extension in tenure to General Bajwa. And the second was that instead of accepting to become a part of a weak, coalition government, we should have pushed for holding elections again.
I will not run away from the country under any circumstances. I don’t care if my name is permanently placed on the Exit Control List, I don’t want to go outside the country. First Nawaz Sharif went abroad, now his daughter has also gone. Medical treatment abroad is very expensive and his entire family is out of the country. Their wealth and property is stashed abroad. If I had made any deals (with the Establishment) like Nawaz Sharif and Asif Zardari, I too would have left the country.
سابق وزیراعظم عمران خان کی اڈیالہ جیل میں صحافیوں اور وکلاء سے گفتگو؛
ملک میں جمہوریت برائے نام رہ گئی ہے ۔ عدلیہ ایک جمہوری ملک میں آزادی کی ضمانت ہوتی ہے جو اب نہیں ہے۔ ملک میں صرف انتخابات سے جمہوریت نہیں آتی، حقیقی جمہوریت کے لیے صاف شفاف انتخابات، آزاد عدلیہ، قانون کی بالادستی اور احتساب کا ہونا ضروری ہوتا ہے ورنہ انتخابات کا ڈھونگ تو ڈکٹیٹر بھی رچاتے ہیں۔
ملک کے میڈیا پر اس وقت مکمل سنسر شپ ہے۔ میں نے اخبار دیکھے ہیں ان میں میرا کوئی بیان نہیں چھپتا۔
اس وقت حکومت نے آئین میں ترمیم کرکے سپریم کورٹ پر بھی قبضہ کر لیا ہے- یہ جو مرضی اب ناانصافیاں اور ظلم کریں اب ان سے کوئی نہیں پوچھے گا۔ تحریک انصاف جو ملک کی سب سے بڑی جماعت ہے اس کو ہرانے کے لیے قاضی فائز عیسی اور چیف الیکشن کمشنر نے ان کے ساتھ مل کر مینڈیٹ چوری میں ان کی مدد کی ۔ انہوں نے جو پاکستان کی عوام کے مینڈیٹ پر ڈاکہ مارا ہے اس کو بچانے کے لیے انہوں نے یہ ساری قانون سازی اس غیر آئینی پارلیمنٹ ، غیر آئینی صدر، غیر آئینی وزیراعظم اور اس فارم 47 کی پیداوار نظام کو استعمال کر کے آئینی ترامیم کروائی ہے۔ اس قانون سازی کا مقصد صرف پاکستان کی عوام کے حقوق کو سلب کرنا ہے۔
آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع فوج کا اندرونی معاملہ تب ہوتا اگر آرمی چیف نیوٹرل ہوتا موجودہ آرمی چیف اس ناجائز حکومت کو تحفظ فراہم کررہا ہے۔ حکومت نے مینڈیٹ پر مارے گئے ڈاکے کو تحفظ دینے کے لیے آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع کی ہے۔ اس پر پارلیمنٹ میں قانونی بحث ہونی چاہیے تھی۔ یہ انتہائی اہم معاملہ تھا اور اس پر کوئی قانونی بحث کیے بغیر قانونی سازی کر دی گئی۔
میں اپنی ساری پارٹی بالخصوص قیادت کو یہ پیغام دیتا ہوں کہ احتجاجی تحریک کی تیاری کریں ۔احتجاج کی قیادت تحریک انصاف کی جوائنٹ لیڈرشپ کرے گی ۔ جو ٹکٹ ہولڈر یا عہدیدار احتجاج میں شرکت نہیں کرے گا اس کی پارٹی میں کوئی جگہ نہیں ہے اور نہ ہم اس کو اگلے الیکشن میں ٹکٹ دیں گے۔
میرا اپنی قوم کو یہ پیغام ہے کہ اپنے حقوق اور آزادی کے لیے قربانی دینی پڑتی ہے۔ آپ سب کو حقیقی آزادی اور آزاد عدلیہ کے لئے کھڑا ہونا پڑے گا ۔ ڈنڈے کے زور پر یہ حکومت نہیں چلائی جا سکتی ۔ میں پچھلے سولہ ماہ سے جیل میں ناحق قید ہوں۔ اگر ہم آج ان کے سامنے نہیں کھڑے ہوں گے تو پاکستان میں جمہوریت کا مکمل طور پر خاتمہ ہو جائے گا۔ میں سمجھتا ہوں کہ غلامی سے موت بہتر ہے ۔ یہ مجھے ملٹری کورٹس میں لے جانا چاہتے ہیں تو لے جائیں میں اس کے لیے بھی تیار ہوں لیکن ان کی غلامی قبول نہیں کروں گا۔ میری دو بہنوں کو بھی جیل میں ڈالا گیا اور ایک بہن کا بیٹا ڈیڑھ سال سے ملٹری جیل میں ہے ۔ میں خود ہر قربانی کے لیے تیار ہوں۔
میں ڈونلڈ ٹرمپ کو 47واں امریکی صدارتی انتخاب جیتنے پر مبارکباد دیتا ہوں۔ ڈونلڈ ٹرمپ کی جیت پاکستان کے لیے خوش آئیند ہے۔ مجھے امید ہے کہ صدر ٹرمپ کم از کم نیوٹرل ہوں گے اور جو بائیڈن کی طرح نہیں ہوں گے جنہوں نے باجوہ کی طرف حسین حقانی کو استعمال کر کے جو میرے خلاف لابی کی گئی اس پر یقین کیا۔ میری رہائی کا معاملہ امریکہ سے نہیں بلکہ پاکستان میں ہی مکمل ہوگا۔
اپنی دو غلطیاں تسلیم کرتا ہوں کہ جنرل باجوہ کی ملازمت میں توسیع دینا میری سب سے بڑی غلطی تھی اور کمزور اتحادی حکومت لینے کی بجائے مجھے دوبارہ انتخابات کروانے چاہیئے تھے۔
میں ملک سے کسی صورت نہیں بھاگوں گا ۔ میرا نام مستقل طور پر ای سی ایل پر ڈال دیں میں نے باہر نہیں جانا۔ پہلے نواز شریف باہر گیا اب اس کی بیٹی بھی باہر چلی گئی بیرون ملک علاج انتہائی مہنگا ہے اور ان کا سارا ٹبر باہر بیٹھا ہوا ہے ۔ ان کی جائیدادیں اور ان کے پیسے ملک سے باہر ہیں۔ اگر میں نے نواز شریف اور زرداری کی طرح چوری کی ہوتی تو ڈیل کر کے ملک سے بھاگ گیا ہوتا-