Chairman Imran Khan's Statements from Jail - 13th September 2024 | Pakistan Tehreek-e-Insaf

 

Pakistan Tehreek-e-Insaf’s Founding Chairman, Imran Khan’s informal interaction with representatives of the media after his jail trial at the Adiala Jail

September 13, 2024

The country is currently experiencing Yahya Khan (Martial Law Dictator) all over again. (General) Yahya Khan conducted an operation against the country’s largest political party. Yahya Khan Part Two is doing the same and destroying the country’s institutions. People have lost confidence in the police as well as the subordinate judiciary because of all that is happening these days.

The tout caretaker government of Yahya Khan Part Two gifted Judge Humayun Dilawar with land worth billions of Rupees and illegal NOCs (No Objection Certificate) in return for delivering a guilty verdict that led to my imprisonment. Even the other day, the judge was given instructions for three hours before he gave the verdict against Bushra (Khan).

Qazi Faez Isa is being given an extension because he is giving them protection (from accountability) for their role in human rights violations and election rigging.

Nawaz Sharif has had the Supreme Court physically attacked (by goons armed) with sticks in the past, and he is now attacking the (independence of the judiciary) by attempting to extend Qazi Faez Isa’s term (as Chief Justice). If criminal mafias gain dominance over the judiciary, the country will be ruined.

Qazi Faez Isa has fully facilitated holding the independent judiciary hostage. If Qazi Faez Isa’s tenure is extended, huge protests will be held.

Maulana Fazlur Rehman’s statement of not extending any post is promising.

Investors have brought in billions of dollars into Singapore, a country with a population smaller than that of Karachi. Whereas Pakistan, which is the fifth most populous country in the world, has the lowest foreign investment in its history, at less than one billion dollars. Investments are only made in countries where the rule of law is assured.

Who will invest in a country where judges are threatened, their family members are abducted, and judicial decisions are flouted?

Our dependence on the IMF will only end when overseas Pakistanis invest in our country. There are currently around ten-million Pakistanis living abroad who can save Pakistan.

Currently, overseas Pakistanis have to invest in Dubai and other countries because their capital is not safe here. If only a few hundred thousand overseas Pakistanis out of the ten-million invested in Pakistan, our (financial) woes would be alleviated. But, they will only invest when the constitution and the rule of law are supreme.

Pakistan’s future depends on the rule of law, which the duo of Qazi Faez Isa and Yahya Khan Part Two have sabotaged.

Ali Amin Gandapur was held (against his will) by the establishment. But he is not openly naming them to save the country from being mocked further.

Who will safeguard the people of Khyber Pakhtunkhwa when the police are forced to focus on protecting themselves? If what the police claim is true, then the situation is extremely scary.

If someone is attempting to initiate a dialogue, then that should be encouraged. The establishment and the government should, in fact, grovel before Ali Amin Gandapur to resolve the problem of terrorism through negotiations.

Pakistan has had the most military operations, but that failed to establish peace, because the policy is, in itself, flawed and impossible to implement.

I would have definitely allowed the Chief Minister of Khyber Pakhtunkhwa to negotiate with Afghanistan had I been the Prime Minister.

Pervez Khattak was sent to Afghanistan during Nawaz Sharif’s tenure. Ashraf Ghani's government was against Pakistan, yet I went to Afghanistan and invited him (to Pakistan). How will we attract investment if there is no peace and justice?

Ali Amin Gandapur has never talked about the secession of Khyber Pakhtunkhwa. This is false propaganda. Tehreek-e-Insaf is the only federal party that can keep the nation unified.

There is no point in calling Shehbaz Sharif the Prime Minister. He is merely a tout whose decisions are subject to approval from the establishment. Who knows, this tout may end up being forcibly disappeared tomorrow.

Sikandar Sultan Raja (Chief Election Commissioner) bowls, Qazi Faez Isa (Chief Justice of Pakistan) is at first slip, and Aamer Farooq (Chief Justice of Islamabad High Court) at second slip [cricket analogy].

This is a fixed match, the outcome of which has already been decided based on the London Plan, and where all the characters are dishonest.

The Election Commission’s cases are scheduled for hearings without delay, whereas it has been a year-and-a-half and the Tosha Khana (National Gift Repository) case has not been scheduled for hearing by the Supreme Court. We have appealed thrice for expediting the hearing, but it is yet to be scheduled because Qazi Faez Isa is holding the Supreme Court hostage.

 

بانی پاکستان تحریک انصاف عمران خان کا اڈیالہ جیل میں میڈیا سے گفتگو

اس وقت ملک میں یحیی خان پارٹ ٹو ہے

یحیی خان نے ملک کی سب سے بڑی سیاسی جماعت کے خلاف آپریشن کیا۔ یحییٰ خان پارٹ ٹو بھی یہی کام کر رہا ہے اور ملک کے ادارے تباہ کر رہا ہے، اس وقت جو ہورہا ہے اس سے پولیس اور ماتحت عدلیہ سے لوگوں کا اعتماد اٹھ گیا ہے۔

یحییٰ خان پارٹ ٹو کی ٹاؤٹ نگران حکومت نے  مجھے جیل میں ڈالنے اور سزا دینے کے عوض، نگران حکومت نے جج ہمایوں دلاور کو اربوں کی زمین کے غیر قانونی این او سیز دیئے۔ گزشتہ روز بھی جج نے تین گھنٹے ہدایات لے کر بشری بی بی کے خلاف فیصلہ دیا۔

قاضی فائز عیسی کو توسیع اس لیے دی جا رہی ہے کہ وہ انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں اور انتخابی دھاندلیوں کو تحفظ دے رہا ہے۔

نواز شریف نے پہلے ڈنڈوں سے سپریم کورٹ پر حملہ کیا اب قاضی فائز عیسی کو توسیع دیکر حملہ آور ہونے جا رہے ہیں۔ جب مافیا اور ڈاکو عدلیہ پر حاوی ہوں گے تو ملک تباہ ہو جائے گا۔

قاضی فائز عیسی نے پورے عدالتی نظام کو یرغمال بنوانے میں پوری سہولتکاری کی ہے۔

قاضی فائز عیسی کو مدت ملازمت میں توسیع دی گئی تو زبردست احتجاج کیا جائے گا۔

مولانا فضل الرحمن کا  کسی بھی عہدے پر توسیع نہ دینے کا بیان خوش آئند ہے۔

سنگاپور جیسے چھوٹے سے ملک جسکی آبادی کراچی سے بھی کم ہے ، وہاڻ اربوں ڈالر کی سرمایہ کاری ہوئی، جبکہ آبادی کے لحاظ سے پانچویں بڑے ملک پاکستان میں ایک ارب ڈالر سے بھی کم سرمایہ کاری آئی، جو کہ پاکستان کی تاریخ کی کم ترین سرمایہ کاری ہے، سرمایہ کاری وہاں آتی ہے، جہاں قانون کی بالادستی ہوتی ہے۔

یہاں ججز کو دھمکیاں مل رہی ہیں،، انکے رشتے دار اغوا ہو رہے ہیں، عدالتی فیصلوں کی دھجیاں اڑائی جا رہی ہیں، ایسے میں یہاں کون سرمایہ کاری کرے گا؟

آئی ایم ایف سے تب آزاد ہوں گے، جب بیرون ملک مقیم پاکستانی پاکستان میں سرمایہ کاری کریں گے۔

کروڑ پاکستانی بیرون ملک آباد ہیں جو حقیقت میں پاکستان کو بچا سکتے ہیں۔

اس وقت اوورسیز پاکستانی دبئی اور دوسرے ممالک میں سرمایہ کاری پر مجبور ہیں کیونکہ انکا سرمایہ محفوظ نہیں ہے۔ 1 کروڑ میں سے چند لاکھ اوورسیز پاکستانیوں نے بھی پاکستان میں سرمایہ کی تو پاکستان کے مسائل حل ہوجائیں گے، لیکن وہ سرمایہ کاری تب کریں گے جب ملک میں آئین اور قانون کی حکمرانی ہوگی۔ پاکستان کا مستقبل، رول آف لاء سے مشروط ہے جو یحییٰ خان پارٹ ٹو اور قاضی فائز عیسی کی جوڑی نے تباہ کر کے رکھ دیا ہے۔

علی امین گنڈاپور اسٹیبلشمنٹ کے پاس ہی تھا، وہ انکا لحاظ رکھ کر مکمل بات نہیں بول نہیں رہا تاکہ ملک کا مذاق نہ بنے۔

خیبر پختونخوا میں پولیس جب خود کو بچانے لگ جائے گی تو لوگوں کو کون بچائے گا- پولیس والے جو باتیں کر رہے ہیں اگر وہ سچ ہیں تو خوفناک ہیں۔

اگر کوئی کوشش کر رہا ہے بات چیت کی تو اس کی حوصلہ افزائی ہونی چاہیے۔ اسٹیبلشمنٹ اور حکومت کو تو علی امین کے پاؤں پڑ جانا چاہئے کہ مذاکرات سے دہشتگردی کا مسئلہ حل کراؤ۔

 جتنے ملٹری آپریشن پاکستان میں ہوئے اور کہیں نہیں ہوئے۔ مگر امن نہیں ہوا، کیونکہ یہ پالیسی ہی ناقابل عمل اورناقص ہے۔

اگر میں وزیراعظم ہوتا تو میں ضرور وزیراعلی خیبر پختونخواہ کو افغانستان سے بات چیت کی اجازت دیتا۔

نواز شریف کے دور حکومت میں پرویز خٹک کو افغانستان بھیجا گیا تھا۔ اشرف غنی کی حکومت، پاکستان مخالف تھی اس کے باوجود میں افغانستان گیا اور اشرف غنی کو بھی پاکستان بلایا۔

امن اور انصاف نہیں ہوگا تو سرمایہ کاری کیسے آئے گی؟

علی امین گنڈاپور نے ہرگز خیبر پختون خواہ کو آزاد کروانے کی بات نہیں کی ، یہ جھوٹ اور پراپگینڈا ہے۔

تحریک انصاف واحد وفاقی پارٹی ہیں جو ملک کو اکٹھا رکھ سکتی ہے-

شہباز شریف کو وزیراعظم کہنے کا کوئی فائدہ نہیں، وہ ایک ٹاؤٹ ہے جو ہر چیز کے لیے اسٹیبلشمنٹ سے این او سی لیتا ہے، کیا پتہ کل اس ٹاؤٹ کو بھی غائب کر دیں۔

سکندر سلطان گیند پھینکتا ہے، ایک سلپ میں قاضی فائز عیسیٰ کھڑا ہے تو دوسری سلپ میں عامر فاروق

یہ سارا فکس میچ ہے جو لندن پلان میں فکس ہوا جسکے سب کردار بےایمان ہیں۔

الیکشن کمیشن کے کیسز تو فورا سماعت کے لیے مقرر کر دئیے جاتے ہیں جبکہ ڈیڑھ سال سے توشہ خانہ کا کیس سپریم کورٹ میں سماعت کے لیے مقرر نہیں ہو رہا، تین مرتبہ جلد سماعت کی درخواست دے چکے ہیں مگر اس کے باوجود سماعت نہیں ہوئی کیونکہ قاضی فائز عیسیٰ نے سپریم کورٹ کو یرغمال بنایا ہوا ہے