Youm e Istehsal E Kashmir - Insaf Blog | Pakistan Tehreek-e-Insaf
Istehsal E Kashmir

 

پوری قوم نے یوم استحصال کشمیر بھرپور طریقے سے منایا۔ 5 اگست یوم استحصال منایا گیا تاکہ مظلوم کشمیریوں کے ساتھ یکجہتی کی جائے- 

اس روز بھارتی حکومت نے آرٹیکل 370 اور 35A کو منسوخ کیا اور مقبوضہ کشمیر کی نیم خودمختار حیثیت کو ختم کرکے اسکے گرد عسکری محاصرہ سخت کر دیا یہ دن اقوام عالم کے لیئے یادہانی ہے کہ آج بھی کشمیر کو آزادی میسر نہیں.

پانچ اگست کو پوری پاکستانی قوم یک زبان ہو کر کشمیریوں کے اس استحصال کے خلاف آواز اٹھائی اور اس آواز کی گونج دنیا بھر میں سنائی دی کیونکہ کشمیری اور پاکستانی عوام کے دل ایک ساتھ دھڑکتے ہیں۔ بھارتی وزیراعظم مودی کی انتہا پسند ہندوتوا سوچ سے پوری دنیا واقف ہے۔ اس سوچ کے تدارک کے لئے بھارت کو بے نقاب کرنا اور زیادہ ضروری ہو گیا ہے کیونکہ یہ سوچ صرف بھارتی یا کشمیری مسلمانوں کے لئے ہی نہیں بلکہ پورے خطے کے امن و سلامتی کے لئے خطرہ بن چکی ہے۔

ایک سال ہوچکا ہے ، چونکہ پوری مقبوضہ کشمیر اراضی پر مظالم ڈھائے جا رہے ہیں کشمیریوں کی آواز دبانے کے لئے کشمیریوں پر بدترین محاصرے نافذ کیے گئے ہیں ، بھارت نئی آبادیاتی تبدیلیاں لا رہا ہے.اور وہاں ہندوؤں کو آباد کر رہا ہے.

 یکم جنوری 1948 کو اقوام متحدہ کے چارٹر کے آرٹیکل 35 کے مطابق  مسئلہ سلامتی کونسل میں اٹھایا مذکورہ آرٹیکل کے تحت اقوام متحدہ کا کوئی بھی رکن ایسی صورت حال کو جو بین الاقوامی امن سلامتی کیلئے خطرہ ہو سلامتی کونسل کے نوٹس میں لایا سکتا ہے۔ چنانچہ اقوام متحدہ کی مداخلت سے 05 جنوری 1949کو کشمیر میں جنگ بندی عمل میں آئی بھارت نے اقوام متحدہ اور اقوام عالم کے سامنے یہ وعدہ کیا کہ ریاست جموں و کشمیر میں اقوام متحدہ کی زیر نگرانی آزادانہ اور غیر جانبدارانہ استصواب کرایا جائے گا۔  05جنوری کو اقوام متحدہ نے کشمیری عوام کو ایک قرارداد کے ذریعے یہ فیصلہ کرنے کا حق دیا کہ استصواب کے زریعے اپنا سیاسی مستقبل پاکستان یا بھارت کے ساتھ وابستہ کر سکتے ہیں جب کشمیریوں نے یہ محسوس کیا کہ بھارت اپنے وعدے پر قائم نہیں رہا تو کشمیریوں نے 1988میں تحریک آزادی کشمیر کیلئے عملی جدوجہد کا آغاز کیا۔ 

آج ایک لاکھ سے زائد افراد شہید ہو چکے ہیں جبکہ زخمیوں کی تعداد ہزاروں میں ہے اور  ہزاروں لوگ لا پتہ ہیں.

 آخر بین الاقوامی برادری اور اقوم متحدہ خاموش کیوں؟

یوم استحصال کشمیرکے موقع پر وزیراعظم پاکستان جناب عمران خان نے پوری قوم کو کشمیریوں کے ساتھ آواز بلند کرنے اور پوری دنیا میں بسنے والے اورسیز پاکستانیوں کو بھی بولا ہے کے کشمیریوں کی آواز ہر سطح پر بلند کریں.  ہم ان پر ہونے والے مظالم کی پر زور مذمت کرتے ہیں ان نامساعد حالات میں آزادی کی جنگ جاری رکھنے پرانھیں سلام پیش کرتے ہیں۔

وزیراعظم عمران خان نے روز اوّل سے کشمیری عوام کی آواز ہر سطح پر بلند کی، کشمیر معاملہ ہر جگہ اُجاگر کیا اور یہی وجہ ہے کہ آج دنیا بھر کی نظریں مسئلہ کشمیر پر مرکوز ہیں اور مودی حکومت کی بربریت سب کے سامنے واضح ہو چکی  ہے.

کیا ہم ہر سال اسی طرح مذمت کریں گے یا کوئی حل نکلے گا؟ 

کیا وجہ ہے کہ اس کا حل ابھی تک کوئی نہیں نکلا؟ کیوں اقوام متحدہ  خاموش  تماشائی بنا ہوا ہے؟

میری رائے میں اس کا حل سفارتی اور ساتھ ساتھ فوج ھے جیسا کہ افغانستان میں پاکستان نے  روس کے ساتھ  کیا تھا۔

ہماری دعائیں وہاں کے معصوم کشمیریوں کیلئے،  اللَّه انکی سختیاں آسان کریں آمین۔ پاکستانی قوم ہمیشہ ان کے لیئے دنیا کے ہر حصے میں آواز بلند کرتی رہے گی۔