
وطن عزیز اس وقت اندرونی و بیرونی طور پر سازشوں کے نرغے میں ہے۔ پاکستان کا استحکام اور دن بدن بہتر سے بہترین کے سفر پر گامزن پاکستانی معیشت دشمنان وطن کو کسی طور ہضم نہیں ہورہی اس لیے آئے روز نئی سے نئی سازش رچا کر نقصان پہنچانے کی کوششیں کی جارہی ہیں۔
کبھی FATF کی گرے لسٹ سے بلیک لسٹ میں ڈالنے کے لیے بیرونی دشمن پروپیگنڈا مہم شروع کرتے ہیں تو کبھی ان کے آلہ کار بنتے ہوئے اندرونی دشمن عناصر جن کو موجودہ حکومت کے آنے سے اپنی دولت بچانے کے لالے پڑے ہوئے ہیں وہ FATF سے نکلنے کے لیے ہونے والی قانون سازی کی راہ میں رکاوٹ بن جاتے ہیں۔
کبھی فرقہ وارانہ فسادات پھیلانے کی کوشش کی جاتی ہے تو کبھی لسانی بنیادوں پر قوم کو تقسیم کرنے کے حربے استعمال کیے جاتے ہیں۔ کبھی لانگ مارچ کرکے ایک ذاتی فوج کی طرز پر مدارس کے طلبہ سے گارڈ آف آنر لے کر یہ تاثر دیا جاتا ہے کہ پاکستان کے دارالحکومت میں ایک اور فوج قابض ہوچکی ہے تو کبھی جلسوں میں فوج مخالف نعرے لگا کر یہ ثابت کرنے کی کوشش کی جاتی ہے کہ پاکستان میں بغاوت شروع ہوچکی ہے۔
کبھی چند لوگوں سے مرضی کا احتجاج کرواتے ہوئے ملک میں خانہ جنگی کا ماحول دکھانے کی کوشش کی جاتی ہے۔
یہ سب کچھ ایک سوچی سمجھی سازش کے تحت کیا جارہا ہے جس مقصد صرف اور صرف عوام ، حکومت اور افواج پاکستان کو آپس میں لڑا کر ذاتی مفادات حاصل کرنا ہے۔ جہاں ایسی کوششوں میں کامیابی پر بیرونی دشمن کو اپنے ناپاک عزائم میں کامیابی کی امید ہے وہیں اندرونی طور پر ملکی دولت لوٹ کر ملک کی بنیادیں کھوکھلی کرنے والوں کو احتساب سے نجات ملنے کی امید ہے۔
کوئی بھی قوم طاقتور فوج کے بغیر اپنی آزادی زیادہ دیر تک قائم نہیں رکھ سکتی کمزور افواج رکھنے والے ممالک کو طاقتور قومیں اپنا محکوم بنا لیا کرتی ہیں۔ طاقتور فوج اور مضبوط معیشت کسی بھی ملک کی سالمیت کی ضامن ہوتی ہیں۔
تاریخ گواہ ہے پہلی بار ایک ایسی حکومت آئی ہے جس کا مشن اگلے الیکشن کے لئے ووٹ لانے والے منصوبے نہیں بلکہ نسلوں کا مستقبل روشن کرنے اور پاکستان کی بقاء کے ضامن منصوبہ جات ہیں۔ پہلی بار وطن عزیز کی نسلوں کو فائدہ پہچانے والے منصوبے شروع کیے جارہے ہیں ورنہ آج تک سڑک سے میٹرو تک کی شوبازیاں ہوتی رہیں۔ مانا کہ سڑکیں اور میٹروز شہری سہولیات کے لیے ضروری ہیں لیکن ملکی بقاء کے لیے ڈیمز جیسے منصوبے اس سے کہیں زیادہ ضروری ہیں تربیلا اور منگلا ڈیم کے بعد پہلی بار مہمند اور بھاشا ڈیم جیسے بڑے ڈیمز بنانے پر کام شروع کیا گیا جو کسی بھی ملک دشمن کو پسند نہیں آرہا۔
پاکستان کے معرضِ وجود میں آنے سے لے کر آج تک کوئی نئی ریلوے لائن نہیں بچھائی گئی بلکہ الٹا بچھی ہوئی لائنز کو بند کردیا گیا پہلی بار موجودہ حکومت ایم ایل ون کے منصوبے کو شروع کرنے جارہی ہے جس سے پاکستان ریلویز میں ایک انقلاب کی شروعات ہوں گی۔
کورونا وائرس کے دوران جس بہترین حکمت عملی کا مظاہرہ کیا گیا اس کی دنیا معترف ہے۔ خیبر پختونخوا میں قومی صحت کارڈ کے ذریعے ہر بندے کو ہیلتھ انشورنس جاری کیجارہی ہے جبکہ دیگر صوبوں میں بھی قومی صحت کارڈ کے ذریعے سستے علاج کی فراہمی پر کام جاری ہے۔
ملک میں کاروبار میں آسانی بیرونی سرمایہ کاری میں اضافہ، درآمدات کے مقابلے میں برآمدات میں اضافہ ، میڈیکل آلات کی پاکستان میں تیاری، گاڑیوں کے کارخانوں اور دبئی کی طرز پر نئے شہر(راوی ریور اربن ڈویلپمنٹ پراجیکٹ) آباد کرنے کے منصوبے، ماحولیاتی تبدیلی کے لیے بلین ٹری منصوبہ، صنعتی زونز کے قیام، دو سال کے عرصہ میں درجنوں یونیورسٹیز کی تعمیر، پاکستان کے ہر شعبہ میں جدید ٹیکنالوجی کا استعمال، ڈیجیٹل پاکستان منصوبے کی شروعات، سیاحت میں پاکستان کا شمار دنیا کے صف اول کے ممالک میں شمار ہونا کسی طور پر اندرونی بیرونی دشمنوں کو پسند نہیں آرہا۔
جہاں انڈیا اور دیگر پاکستان دشمن ممالک پاکستان کی ترقی سے خائف ہیں وہیں چند ملکی سیاسی خاندانوں کو اپنی سیاست اور لوٹ کے بازار ہمیشہ کے لیے بند ہوتے نظر آرہے ہیں۔ یہ وجہ ہے کہ وہ کسی بھی طور پر پاکستان کا امن خراب کرکے حکومت اور افواج پاکستان کو کمزور کرنا چاہتے ہیں۔تاکہ اقدار دوبارہ ان کے پاس آئے۔
بغض عمران خان اور پاکستانی افواج کی نفرت میں یہ لوگ بھول چکے کہ اس مٹی نے ان کو عزت دی مقام دیا نوجوان نسل کو پاک فوج کے خلاف بڑھکانے والے جاگ پنجابی جاگ کا نعرہ لگا کر ملک میں تفریق پیدا کرنے کی کوشش کرنے والے ملکی قومی زبان کے خلاف بولنے والے کسی صورت نہ تو پاکستان کے خیر خواہ ہوسکتے اور نہ عوام کے۔
برسوں سے کرپشن،منی لانڈرنگ،دہشت گردی کا شکار رہنے والا ملک مزید کسی انتشار کا متحمل نہیں ہوسکتا۔ قوم کو متحد ہوکر صوبائی،لسانی و فرقہ وارانہ فسادات پھیلانے کی کوشش کرنے والوں کو منہ توڑ جواب دینا ہوگا۔ اپنے مذموم ارادوں کی تکمیل کے لیے حکومت، افواج پاکستان اور دیگر اداروں کو کمزور کرنے کی سازشیں کرنے والے عناصر سے ہوشیار رہتے ان کی ہر سازش کو ناکام بنانا ہوگا ۔ یاد رکھیں ہماری عزت، آبرو، جان و مال تب تک محفوظ ہے جب تک پاکستان محفوظ ہے۔۔۔۔۔پاکستان پائندہ باد۔