Kulsoom Nawaz - Rehm, Insaf Ya Pakar? - Insaf Blog | Pakistan Tehreek-e-Insaf
Kulsoom-nawaz-mohammad-abduoh-insaf-blog

 

جمہوریت کا استعارہ جدوجہد کا نشان کلثوم نواز بھی چلی گئی۔ یااللہ کلثوم نواز کے ساتھ انصاف کا معاملہ فرمانا۔ 
کلثوم جب بیاہ کر نواز شریف کے گھر آئیں تو نوازشریف کے پاس ماڈل ٹاؤن میں صرف ایک گھر ہوتا تھا پھر دیکھتے ہی دیکھتے روپے پیسے کی ریل پیل ہوگئی۔ اس اچانک پیسے پر کلثوم پریشان ہوگئیں ان کی نیک شریف طبیعت نے اس مال کو قبول نا کیا اور اپنے خاوند کو کمائی حلال کرنے کا کہتی رہیں۔ پیار اور غصہ سے سمجھاتی رہیں ہر بار ٹوک کر اپنا حق ادا کرتی رہیں۔ کبھی اس مال حرام سے ایک روپیہ اپنے اپنی اولاد پر خرچ نا کیا۔ اگر تو یہ باتیں سچ ہیں اور چونکہ شریف خاندان اپنے گھر کی باتیں چھپا کر رکھتے ہیں اس لئے میرا دل کہتا ہے یہ سچ ہوگا تو پھر کلثوم نواز واقعی ایک مجاہدہ اور سچی خاتون تھیں۔ اور اللہ سے دعا ہے ان کے ساتھ رحم کا معاملہ فرمانا۔ اور اگر یہ باتیں سچ نہیں ہیں تو اللہ سے دعا ہے ان کے ساتھ رحم کی بجائے انصاف کا معاملہ فرمائے۔ 
جلاوطنی کے دور میں کلثوم باہر نکلیں ریلیاں نکالیں۔ جلسے کئے پارٹی کو متحد کیا سیاست کو زندہ رکھا۔ اس لیے کلثوم جدوجہد کا نشان ہے۔ یہ سب سچ ہے یقیناً سچ ہے لیکن مشرف نے ظلم کے پہاڑ توقع دئیے لیڈران کو قید کردیا۔ زبان کھولنے پر پابندی لگادی۔ سیاسی سرگرمیوں پر پہرہ لگادیا جیسے بیانات جھوٹے تھے۔ اگر مشرف نے ایسا کیا ہوتا تو کلثوم بی بی کہاں نظر آتیں۔ 
کلثوم نواز ایک حکمران کی بیوی تھی۔ جس کے گھر میں غریب عوام کا پیسہ  لوٹ کر لایا جاتا تھا۔ اور وہ اس مال حرام پر عیاشیاں کرتی تھی۔ یہ خائن کی بیوی ، لٹیری بیٹی کی ماں، بھگوڑے چور بیٹوں کی والدہ محترمہ اور مفرور ڈاکو کی سمدھن تھی۔ یہ کس ہمدردی کی مستحق ہے۔پاکستان میں ہر سیاستدان اور اس کے اہل و عیال کے مرنے پر اسکی ملک کیلے خدمات جمہوریت کیلے جدوجہد کا طوفان بدتمیزی شروع کردیا جاتا ہے۔ اس کیلے رحم کی دعائیں مانگی جاتی ہیں اب یہ سلسلہ بند ہونا چاہئے۔ حکمران طبقہ کے مرنے پر رحم کی دعا نے ہی پاکستان کو اس پستی تک پہنچایا ہے۔ اگر پاکستان کو بدلنا ہے تو ان کے مرنے پر رحم نہیں اللہ سے انصاف اور کڑے احتساب کی دعا مانگا کریں۔ 
پاکستان میں ہر بےایمان چور اللہ سے رحم کی امید پر مال حرام اکٹھا کرتا ہے۔ اور کرتا چلا جاتا ہے۔ جبکہ ہر غریب مظلوم اللہ سے انصاف کی امید پر صبر و برداشت کرتا رہتا ہے۔ یاد رکھیں روز قیامت اگر اللہ نے سارے فیصلے انصاف کی بجائے رحم پر کرنے ہوتے تو پھر دنیا ایک پل بھی رہنے کے قابل نا رہتی۔ اللہ سے رحم کی دعا صرف ان کیلے مانگا کریں جن سے کوئی غلط کام غلطی سے ہوجائے۔ جو ملک نوچ نوچ کر کھاتے رہے اور اس مال حرام پر عیاشیاں کرتے رہے ان کیلے سخت پکڑ کی دعا کیا کریں۔ اللہ سے دعا ہے روز جزا عوام کیلے رحم کرنا اور حکمراں و ان کے اہل و عیال کیلے انصاف کا سخت ترین ترازو لگانا۔ اور حکمران طبقہ کو اس کی نمازیں حج روزے نہیں بچا سکتے۔ حکمران کو رعایا کے ساتھ کیا گیا انصاف ہی بچا سکتا ہے۔ اگر قیامت والے دن ہر خائن حکمران چور ڈاکو ظالم قاتل حرام کھانے والے کو رحم ملنا ہے تو پھر دنیا میں بھی ہر کسی کو چوری کرنے کے یکساں مواقع ملتے۔ 
خاندان شریفیہ نے ہمیشہ بیماری موت عورت مظلومیت کے نام پر سیاست کی ہے۔ اور اللہ نے انہیں خوب موقع  بھی عطا کئے ہیں۔ اس بار بھی کلثوم نواز کی موت کو کیش کروانے کا موقع آگیا ہے۔ اور یہ ہمیشہ کی طرح فائدہ اٹھائیں گے۔ جیسے جلاوطنی دور میں نوازشریف نے اپنے باپ کی وفات کا فائدہ اٹھانے کی کوشش کی لیکن بری طرح ناکام ہوا۔ ان کا پلان تھا جنازے کے نام پر بھرپور سیاسی طاقت کا مظاہرہ ہوگا بیان بازیاں ہوں گی لیکن مشرف نے خاموشی سے تدفین کا حکم نامہ جاری کیا تو انہوں نے باپ کی میت پر آنے سے ہی انکار کردیا۔ اب بھی یہی ہوگا۔ انسانی ہمدردی کے نام پر پیرول پر رہائی کی دہائی ملی ہے۔ لیکن حکومت کو یاد رکھنا چاہئے جیلوں میں ہزاروں مجرم بلکہ بےگناہ قیدی بھی اپنے پیاروں کے جنازے نہیں پڑھ سکتے۔ اور یہ صرف مجرم نہیں قوم کے مجرم ہیں۔ قومی مجرم ہیں۔ انہیں بتادیا جاہے تمھارا جرم تم سے کسی رحمدلی کی اجازت نہیں دیتا لیکن چونکہ تم لوگوں کی گندی سیاست مظلومیت کا نعرہ لگائے گی اس لئے تمھیں صرف اس لئے تدفین کی اجازت دی جارہی ہے کہ بعد میں مظلوم نا بن سکو۔ اس میت کو کیش نا کروا سکو۔ لیکن اس دوران تمام قیدی تدفین کے علاوہ کسی سرگرمی میں حصہ نہیں لیں گے۔ کوئی نجی قسم کا بھی سیاسی بیان انٹرویو جاری نہیں ہوگا۔ اگر ایسا ہوا تو سخت ایکشن لیا جائے گا۔ 
آخر میں بات سمیٹ لوں۔ یااللہ اگر تو کلثوم نواز اپنے خاوند اور اولاد کی چوریوں کی گواہ اور حصہ دار تھی فائدہ اٹھاتی تھی پھر اس کی سخت پکڑ فرما۔ اگر یہ گواہ تھی اور خاموش رہتی تھی پھر اے اللہ تو جو چاہے فیصلہ کر۔ اگر اسے چوریوں کا پتہ تھا اور اس پر انہیں منع کرتی تھی پھر اس کے ساتھ بہترین عافیت والا معاملہ فرما۔ اور اگر یہ بالکل لاعلم تھی تو اس پر رحم فرما۔ آمین