Karachi needs water, trees and a clean environment - Insaf Blog by Ali Taj | Pakistan Tehreek-e-Insaf
karachi-insaf-blog-ali-taj

 

اگر کراچی کے مسائل کی بات کی جائے پانی قلت،  صفائی کا فقدان،  درختوں کا کٹاؤ اور کام کاج کا نہ ملنا سر فہرست ہیں۔ البتہ ناقص سرکاری ہسپتال،  سکول،  ٹرانسپورٹ اور سڑکوں کا حال الگ سنگیں مسائل ہیں۔

پانی کی کمی: 
شہر قائد میں پانی کی کمی کا مسئلہ سنگین ہوتا جارہا ہے۔ لوگوں کو صاف پینے کا پانی تو دور کی بات روز مرہ کی ضروریات پوری کرنے کیلئے بھی پانی نہیں مل رہا ۔ گرمیوں میں حالات اس نہج پر پہنچ جاتے ہیں کہ لوگ اپنا تمام تر کام دھندہ چھوڑ کر ہاتھ و سر پر بوتلیں اٹھائے پانی کیلئے مارے مارے پھرتے ہیں۔  اگر اگلے کچھ سالوں میں پانی کے مسئلہ پہ توجہ نہیں دی گئی تو کراچی میں  خدانخواستہ اگلی لڑائی  پانی کے ایک ایک قطرے کیلئے ہوگی۔ اسلئے ضروری ہے اس شہر میں ہر گھر کو صاف ستھرا پانی پہچانے کا مناسب اور پائیدار منصوبہ دیا جائے۔
اس تناظر میں ہم سیاسی پارٹیوں کے منشور دیکھیں تو صرف پی ٹی آئی وہ واحد پارٹی ہے جس نے شہر قائد میں پانی کے مسئلے کو حل کرنے کا منصوبہ دیا ہے ۔

صفائی کا فقدان اور کراچی کا کچراچی بننا:

متحدہ اور پی پی پی کی دس سالہ حکومت نے روشنیوں کے شہر کراچی کو کچراچی بنا کر رکھ دیا ہے۔ ہر گلی،  ہر نکڑ،  ہر راہ اور ہر شاہراہ کچرے سے بھری ہوئی ہے۔
اس ضمن میں بھی باقائدہ منصوبہ بندی کی ضرورت ہے۔ 
اور تحریک انصاف نے اسکا بھی مناسب منصوبہ دیا ہے۔

درختوں کی کمی :
شہر قائد تیزی کیساتھ سیمنٹ و سرئے کا ایک ڈبا بننتا جارہا ہے۔ جہاں درخت لگانے کے بجائے جو تھوڑے بہت ہیں ان کو بھی کاٹا جارہا ہے۔ ضروت  اس امر کی ہے کہ نہ صرف شہر میں ہر جگہ پہ درخت لگائے جائیں بلکہ پلوں ،فلائی اورز اور عمارتوں کی چھتوں پہ بھی پودے لگائے جائیں۔
اس تناظر میں عمران خان وہ واحد سیاست دان ہے جو قوم کو درخت لگانے کی افادیت اور موسمی تبدیلیوں کے اثرات و خطرات سے متواتر آگاہ کر رہا ہے۔ انہی سے امید کی جاسکتی ہے کہ وہ شہر قائد میں کم از کم ملٹی ملین ٹری سونامی پروگرام کا نفاز کرینگے۔ باقی جماعتوں کے منشور میں درخت لگانے کا لفظ نہیں البتہ ان کے عملی منشور میں درخت کاٹنا اور پارکوں پہ قبضہ کرکے بیچنا لازمی حصہ ہے۔

کراچی والوں کیلئے مناسب کام کا انتظام:
شہر کراچی کو غریب کی ماں کا درجہ حاصل ہے۔ یہ وہ ماں ہے جو خود کچرے میں ڈوبی ہوئی ہے مگر نہ صرف پاکستان کےہر کونے بلکہ افغانستان کے لاکھوں لوگوں کو اپنے دامن میں سمیٹے ہوئے ہے۔

مگر بڑھتی آبادی اور گرتی ہوئی معشیت اس کے دامن کو چھوٹا کر رہے ہیں۔ اگر حالات یہی رہے تو خدانخوستہ غریب کے سر پہ اس ماں کا سایہ بھی نہ رہے گا۔
اس ضمن میں بھی پی ٹی آئی کا پاکستانی معشیت کو ٹھیک کرکے ریاست میں بسنے والے ہر انسان کیلئے اس کی قابلیت اور تعلیم و ہنر کے مطابق مناسب روزگار کا موقع پیدا کرنے کا منشور شہر قائد کے بنیادی مسئلے کا ایک بہترین حل ہے۔

آخر میں شہر قائد کے باسیوں سے اپیل ہے کہ بس اس بار اپنے لسانی،  فرقہ ورانہ،  قومیتی،  و علاقائی پسند و ناپسندگیوں کو چھوڑ کر صرف پانی،  صفائی،  درخت اور کام کیلئے پی ٹی آئی کا انتخاب کریں جو ان مسائل کے حل کرنے کا منصوبہ رکھتی ہے۔ 

عمران خان کو کے پی کے کی عوام نے ایک بار آزمایہ اور آج ساری دنیا گواہی دے رہی ہے کہ وہاں تعلیم،  صیحت،  پولیس،  بلدیاتی نظام ،ماحولیات و دیگر شعبوں میں نمایاں بہتری آئی۔

اسطرح کراچی کی عوام بھی بس ایک بار عمران خان کو موقع دیں کیونکہ جو آزمائے ہوئے ہیں ان کو پھر کیوں آزمانہ اور جنھوں نے شہر کو بگاڑا ہے ان سے شہر کو بنانے کی امید رکھنا انتہائی بے وقوفی ہوگی۔

آخر میں بس تحریک انصاف سے اتنا کہونگا

مانگ رہی ہے کراچی کی عوام
پانی،  صفائی،  درخت اور کام

اس کیلئے پارٹی اپنے منشور کیساتھ  ہر مسئلے کے حل کا تفصیلی پروگرام،  ٹارگٹ،  اور ٹائم لائن کیساتھ پیش کرے۔