The great dreams of Imran Khan - Inaf Blog | Pakistan Tehreek-e-Insaf
The great dreams of Imran Khan

"عمران خان کے بڑے خواب"
قسط نمبر 1۔
"قانون کی بالادستی" 
 پاکستان تحریک انصاف کے حکومت کو پاکستان کی بھاگ ڈور ایک ایسے وقت میں سنبھالنی پڑی کہ ملک مسائلستان بنا ہوا تھا۔ ان مسائل میں آج کی موضوع قانون کی بے بسی ہے ۔
یہ ایک مسلمہ حقیقت ہے کہ ناانصافی معاشرے کی مکمل طور پر بگاڑ کا سبب بنتی ہے اور عمران خان مسلسل اس امر کو یقینی بنانے کے لئے کوشاں ہیں کہ قانون سے بالاتر کوئی بھی نہ ہو ۔
ہمارے معاشرے میں مجرموں کے اقسام ہیں ۔پہلی قسم کے مجرم گلی محلے کے چھوٹے چھوٹے چور اچکے ہیں جن کی سرکوبی کے لئے قانون سرعت سے حرکت میں آتا ہے۔فوری طور پر قانون شکن پابند سلاسل کیا جاتا ہے اور محتاط اندازے کے مطابق جیلیں لاکھوں کی تعداد میں اس قسم کے مجرموں کی میزبانی کر رہے ہیں۔
دوسری قسم کے مجرم وہ ہیں جن کو علاقے کے بااثر لوگوں کی آشیرباد حاصل ہوتی ہے ۔ ان مجرموں کے خلاف کارروائی کرنے سے پہلے "قانون" ان کے پشت پناہی کرنے والے غاصبوں سے "پوچھ" کر حرکت میں آتی ہے گرین سگنل نہ ملے تو قانون اور اس کے رکھوالے چپ سادھ لیتے ہیں ۔
 ہمارے معاشرے میں مجرموں کی تیسری قسم کے لوگ وہ ہیں جو خود مجرم ہیں۔ خود تھانے سنبھالتے ہیں۔خود وکیل ہیں اور خود جج ہیں۔
یہ مجرم معاشرے میں "معزز " کہلاتے ہیں حالانکہ "ہوتے" نہیں۔
اس قسم کے مجرموں کے خلاف ایف آئی آر درج کرانے جاو تو پورا پولیس سٹیشن آپ کو اس "نازیبا حرکت" کے نقصانات کے بارے میں آگاہ کرے گا اور صلح صفائی اور خاموشی کے " فضائل " سننے کو ملیں گے ۔
ان مجرموں کے خلاف ایف آئی آر درج کرتے وقت محرر کے ہاتھ کانپتے ہیں ۔ پولیس افسران و اہلکاروں کو ان پر چھاپے مارنے کی ہمت نہیں ہوتی۔ وکیل صاحب ان کے نام سن کر کیس نہیں لڑتے۔ منصف  ان کے خلاف فیصلہ نہیں لکھ سکتے۔ یعنی ان مخصوص مجرموں نے ریاست اور ریاستی اداروں کے ناک میں دم کر رکھا ہے اور حیرت انگیز طور پر ان کی تعداد کم ہے۔
ان حالات میں معاشرہ خاک آگے بڑھے؟
ملک خاک ترقی کرے گا؟
اب جب کہ اللہ کا کرم خاص ہے اور عمران خان تیسری قسم کے مجرموں کو پابند سلاسل کئے جا رہا ہے تو اے پی ڈی ایم والو!
کیوں روڑے ڈالنے کی ناکام کوشش میں لگے ہو؟؟
کب تک لاقانونیت اور دہشت پھیلانے والوں کی پشت پناہی کرو گے؟؟مزید یہ ملک ان حالات کا متحمل نہیں ہو سکتا اور ہمیں اقوام عالم میں اپنا کھویا ہوا مقام و وقار واپس چاہیئے جو عمران خان کا خواب ہے۔