Budget 2021 - Insaf Blog. | Pakistan Tehreek-e-Insaf
Budget 2021 - Insaf Blog.

 

مجھے یہ بتاتے ہوئے یقینا خوشی ہو رہی ہے کہ میں  ان لوگوں میں شامل ہوں جو گزشتہ تین برس کے مشکل ترین دور میں بھی پُرامید رہا۔ حکومت پہ انتظامی امور کے معاملے میں متعدد بار تنقید بھی کی اور جہاں عوامی حقوق بلخصوص سمندر پار پاکستانیوں کے مسائل و حقوق کا مسلہ کھڑا ہوا میں حکومت سے مطالبہ کرنے والوں کی صف میں کھڑا رہا لیکن یہ سچ ہے کہ خان صاحب سے کبھی مایوس نہیں ہوا _ شاید ایک بار بھی نہیں اور ایک لمحے کیلئے بھی نہیں !!

بین الاقوامی سیاست اور معیشت میرے پسندیدہ  ترین شعبے ہیں لہذا عنوان کو مدِنظر رکھتے ہوئےمعیشت پہ ہی بات کروں گا۔ خان صاحب اور حکومتی ترجمان و وزراء مالی سال 2020-21 کے بجٹ کے حوالے سے عوام کو کافی حد تک خوش گمانی میں مبتلا کر چکے ہیں اور یقیناً یہ خوش فہمی و خوش گمانی چار روز بعد حقیقت میں بدل جائے گی۔ 

مجھے  یاد ہے چار ماہ پہلےہم انصافی دوست اکٹھے ہوئے تو کٹر انصافی بھی مایوس نظر آئے اس وقت میں نے کہا کہ بجٹ تک انتظار کر لو پھر شکوے شکائتیں کرنا ۔ آج الحمداللہ ہر کارکن خوشی سے چہک رہا ہے ۔
اب خوش کیوں نہ ہو کہ کرنٹ اکاونٹ خسارہ  ختم ہو چکا اور ہم 80 ملین ڈالر سرپلس میں ہیں۔ ٹریڈ ڈیفیسٹ کم ترین سطح پر آ چکا اور ماہانہ برآمدات 2 ارب ڈالر سے زائد ہیں ۔ ہم پاکستان کی تاریخ میں پہلی بار 25 ارب ڈالر سے زیادہ کی برآمدات کر رہے ہیں ۔ سمندر پار پاکستانیوں نے عمران خان سرکار پہ اعتماد کرتے ہوئے ڈالروں کی بارش کر دی اور ملک میں تاریخ میں پہلی بار  24 بلین ڈالر سے زائد رقم فارن ریمیٹینس کی صورت میں آ رہی ہے ۔  سٹاک مارکیٹ 48000 پوائنٹس پہ کھڑی ہے اور ایک دن میں دو کروڑ شئیرز کے کاروبار کا ریکارڈ قائم کر چکی ہے ۔ اللہ کریم نے خان صاحب کی نیک نیتی اور محنت کا پھل شاندار فصلوں کی صورت میں بھی دیا۔ گنا ، گندم ، چاول اور کپاس کی بمپر فصلوں نے کسانوں کو خوشحال کر دیا ہے ۔ یہی عوامل ہیں جن پہ ہمارے سیاسی حریف صرف نظر کرتے رہے اور یقیناً ہم میں سے بہت سے لوگ بھی ۔ شاید یہی وجہ ہے کہ شرح نمو 3.94% اکثریت کیلئے حیران کن انکشاف تھا۔

میں ان تمام لوگوں سے درخواست کروں گا جو ابھی بھی معاشی ترقی اور عمدہ شرح نمو کے حوالے سے تذبذب کا شکار ہیں کہ زرا سوچئیے گزشتہ ڈھائی سال میں اکنامک ری سٹرکچرنگ ، درآمدی شعبے کو خام مال پہ ٹیکسوں میں چھوٹ دینے، بڑھتی ہوئی برآمدات، زرعی اجناس کی وافر  پیدا وار، کنسٹرکشن انڈسٹری کی بحالی ، گارمنٹس و فیبرکس انڈسٹری کو سہولیات دینے کے نتائج صفر یا منفی کیسے ہو سکتے ہیں ؟   یہی نہیں بلکہ معیشت کو ڈائورسیفائی کیا گیا ۔ ملک میں پانچ مخلتف اقسام کی انویسٹمنٹ لائی جا رہی ہیں، پاکستان میں اس وقت پانچ طرح کی انویسٹ منٹ آ رہی ہے پہلی انڈسٹریل انوسٹمنٹ، دوسری ایگریکلچرل انوسٹمنٹ، تیسری گرین انوسٹمنٹ ، چوتھی بلیو انوسٹمنٹ (یہ ابھی آنی ہے)، پانچویں ٹؤرازم انوسٹمنٹ۔ میں یقین سے کہہ سکتا ہوں کہ میرے پاکستانیوں نے زرداریوں اور شریفوں کے ادوار میں آخری چار کا نام و زکر بھی کبھی نہیں سُنا ہو گا !

یہ سب میرے خان کے ویژن کی وجہ سے ہوا کہ جس نے معیشت کو ڈائیورسیفائی کر دیا۔ لوگوں کو انوسٹمنٹ کے زیادہ سے زیادہ مواقع اور آسانیاں دیں جس سے مختلف کاروبار شروع ہو رہے ہیں اور زیادہ سے زیادہ نوکریاں پیدا ہو رہی ہیں۔
اب الحمد اللہ آزمائشیوں کا تپتا سورج ڈھلنے اور راحتوں کی ٹھنڈی شام ہونے کا وقت آن پہنچا ہے، گزشتہ ڈھائی سال مشکلات سے نبرد آزما ہونے کا وقت تھا اور انشا اللہ اب خوشخبریوں کا وقت ہوا چاہتا ہے ۔ اطمینان رکھئیے، اعتماد رکھئیے آپکے تمام خدشات بجٹ تقریر ختم ہوتے ہی ختم ہو گئے۔ 

ان شا اللہ تعالی ایسا تاریخی بجٹ ھے کہ ہر معاشرتی طبقہ ہر اکائی حق ملنے پہ ادا ہو گا۔ ہر چیز کا منفی پہلو نکال لانے والے بھی خامیاں ڈھونڈنے میں ناکامی کا شکار ہو جائیں گے ، قوم کو نظر آ جاۓ گا کہ مشکلات اور تنگیاں اپنے اختتام کی جانب رواں ہو چکی ہیں اور ایک روشن باب ہماری راہ تک رہا ہے۔ انشا اللہ ہم یہ سب اپنی آنکھوں سے دیکھ پائیں گے۔