Another Lie - Insaf Blog by Mohammad Tehseen | Pakistan Tehreek-e-Insaf
Aik Aur Jhoot Insaf Blog


کچھ جھوٹے فیسبک پیجز اور ان کو چلانے والے جھوٹے لوگ تواتر کے ساتھ ایک نیا جھوٹ سوشل میڈیا پر پھیلا رہے ہیں کہ

'' آج رات 12:00 بجے کے بعد پاکستان آرمی کے خاص ہیلی کاپٹرس پورے ملک کے اندر کرونا وائرس کیخلاف فضا میں کچھ حصاص شہروں میں اسپرے کریں گے۔ عوام الناس کو خاص ہدایت نامہ جاری کیا گیا ہے کے رات 12 بجے کے بعد اپنے گھروں کے اندر رہیں اور سپنے کپڑے کو سکھانے کے لئے یا کسی اور مقصد کے لئے باہر ہوں یا اپنے کھانے پینے کے برتن وغیرہ باھر رکھے ہوئے ہوں تو برائے کرم کچھ دنوں تک رات کے وقت میں اندر کر دیں۔
منجانب: پاکستان آرمی"

گذارش ہے کہ یہ جھوٹ ہے. یہ لوگ صرف سستے لائکس اور شیئرز کے لیے بلا تحقیق ایسی باتیں پھیلا کر عوام میں سنسنی پھیلاتے ہیں. یاد رکھیں سوشل میڈیا پر نوے فیصد تک جھوٹ ہوتا ہے اور عقل کے اندھے لوگ بغیر کسی بھی تحقیق کے چیزیں کاپی کرکر کے پیسٹ کرتے رہتے ہیں. اس کا حل یہ ہے کہ سوشل میڈیا پر دکھائی دینے والی کسی بھی چیز پر اس وقت یقین کریں جب آپ کو پتہ ہوکے شیئر کرنے والا بندہ قابل اعتبار ہے یا پھر جب کسی اور مصدقہ ذریعہ سے آپ کو وہ خبر کنفرم ہوجائے. اس کے علاوہ نا تو کسی بات پر یقین کریں اور ناہی اسے آگے پھیلا کر جھوٹ کی اس زنجیر کا حصہ بنیں. چونکہ سوشل میڈیا آپریٹ کرنے کے لیے کسی کوالیفیکیشن کی ضرورت نہیں ہے اس لیے ہر طرح کے لائی لگ، لو انٹلیکٹ، اور کامن سینس سے عاری لوگ بھی سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کا استعمال کررہے ہوتے ہیں. اگر وہ کوئی پوسٹ دیکھ لیں کہ اب کوا سفید رنگ کا ہوا کرے گا یا رات میں سورج چمکے گا تو اس پر بھی آنکھ بند کرکے نا صرف یقین کرلیتے ہیں بلکہ اسے مسلسل شیئر بھی کرتے رہتے ہیں. 

خاص طور پر قرآن و حدیث سے موسوم کوئی بھی پوسٹ بلا تحقیق ہرگز شیئر مت کیا کریں کیونکہ انجانے میں آپ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف کوئی جھوٹ منسوب کرنے کے عمل کا حصہ بن رہے ہوتے ہیں. مثال کے طور پر قرب رمضان میں سوشل میڈیا پر ایک پوسٹ لاکھوں کی تعداد میں شیئر کی جاتی ہے کہ نعوذبااللہ "نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے کہ جو کوئی سب سے پہلے رمضان کی خوشخبری دے گا وہ جنتی ہے." پھر اس کے بعد رمضان شروع ہونے کی تاریخ لکھی جاتی ہے اور کہا جاتا ہے کہ میں نے یہ خوشخبری سب سے پہلے دی ہے. یہ سراسر جھوٹ ہے اور عقل اور ایمان کے اندھوں نے یہ جھوٹ آقا صلی اللہ علیہ وسلم پر باندھا ہے. اس سے زیادہ دکھ کی بات یہ ہے کہ میں نے جہاں بھی یہ جھوٹی حدیث دیکھی تو بلا مبالغہ سینکڑوں ہزاروں کی تعداد میں لوگ اسے ری شیئر کررہے ہوتے ہیں. لہٰذا کوئی بھی پوسٹ دیکھیں تو شئیر کرنے سے پہلے پوسٹ کرنے والے سے اس کا سورس مانگیں. اگر وہ سورس نا دے سکے تو سمجھیں کے جھوٹا اور لائی لگ ہے.

مثال کے طور پر میں نے آرمی سے منسوب یہ جھوٹی خبر آئی ایس پی آر سے کنفرم کی ہے جو آرمی سے متعلقہ کسی بھی خبر کا بنیادی سورس ہے.

آخر میں ایک حدیث پاک کا مفہوم ہے کہ انسان کے جھوٹا ہونے کے لیے یہی کافی ہے کہ وہ سنی سنائی بات کو بلا تحقیق آگے پہنچانے. چھوٹی سی بات یا خبر کا بتنگڑ بنا کر سنسی پھیلانے والوں کے لیے بھی اس میں سبق ہے. (محمد تحسین)